جعلی حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کیا، مریم نواز
مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے تحریک انصاف کی وفاقی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کیا، اس کی قسمت میں عوام کی خدمت کرنا نہیں لکھا۔
گلگت بلتستان کے علاقے گوپس میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ 'میں گوپس نہیں آئی اپنے بھائیوں کے گھر آئی ہوں، اگر گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی تو گوپس کو ضلع کا درجہ دیا جائے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ اجتماع بتارہا ہے گلگت بلتستان میں شیر آئے گا، آپ لوگ بہت مشکل اور دشوار گزار راستوں سے آئے ہو گوپس کے فنڈز ریلیز ہوچکے ہیں لیکن جعلی حکومت اسے روک کر بیٹھی ہے‘۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے گلگت بلتستان میں سابقہ دور حکومت کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ ’ہمارے وزیر اعلیٰ نے گلگت بلتستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، یہاں سیاحت کو فروغ اس لیے ملا کیونکہ مسلم لیگ (ن) یہاں امن لے کر آئی‘۔
مزید پڑھیں: کراچی واقعہ بڑوں کی لڑائی ہے جس میں عمران خان کہیں نہیں، مریم نواز
ان کا کہنا تھا کہ ’دیامر اور بھاشا ڈیم پر نواز شریف نے جتنا کام کیا وہ آج تک کسی حکمران نے نہیں کیا تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ وہاں کے عوام کو اس کا معاوضہ صحیح نہیں دیا جارہا اور نوکریوں میں بھی ان کا حق نہیں دیا جارہا، میں اس کے خلاف آواز اٹھاؤں گا‘۔
انہوں نے جلسے میں موجود شاہد خاقان عباسی اور دیگر پارلیمانی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے حقوق کے لیے سینیٹ اور پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں۔
مریم نواز نے کہا کہ مہنگائی، بے روز گاری سمیت عوام کے تمام مسائل کا حل صرف نواز شریف ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں موٹرویز، گلگت بلتستان سمیت پورے پاکستان میں سڑکوں کا جال، دہشت گردی کا خاتمہ، لوواری ٹنل، دیامر بھاشا ڈیم پر کام، نیلم جہلم منصوبے پر کام نواز شریف نے کیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مہنگائی میں کمی، گوادر کو پاکستان سے جوڑنا، آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہنے والا نواز شریف ہے اور انہیں ان ہی کاموں کی سزا دی جارہی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنے لیے نہیں، 70 سال کی عمر میں بھی اگر وہ کھڑا ہے تو وہ پاکستان اور گوپس کی عوام کے لیے کھڑا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کو جن مخالفین کا سامنا ہے وہ اخلاق سے گرے ہوئے لوگ ہیں، انہیں بدزبانی، انتقام اور نواز شریف سے حسد کے علاوہ کوئی کام نہیں آتا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کا نام تک لینا نہیں چاہتی، میاں صاحب نے اسے پہلے ہی باہر کردیا کہ تم چھوٹے آدمی ہو تمہاری لڑائی نہیں تم باہر رہو‘۔
تاہم انہوں نے کہا کہ ’جب علاج مقصود ہو تو بیماری کا نام لینا پڑتا ہے، پاکستان کو آج جو بیماری لاحق ہے اس کا نام عمران خان ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں یہ بیماری 2018 میں آگئی تھی اور یہ بیماری ماسک پہننے سے نہیں جاتی بلکہ اسے اٹھا کر باہر پھینکنا ہوگا‘۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کیخلاف ایس او پیز کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’عمران خان اور اس کے ساتھی وہ لوگ ہیں جب منہ کھولتے ہیں تو ان کے منہ سے غلاظت ٹپکتی ہے، ایسے شخص کا مقام وزیر اعظم ہاؤس نہیں بلکہ انہیں عوام کے حوالے کرو تاکہ وہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردیں‘۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام سمجھ بوجھ رکھنے والی ہے، ڈوبتی حکومت کے جہاز میں سوار نہیں ہوگی بلکہ اس سے چھلانگ لگائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’گوپس کی عوام سے کہنا چاہتی ہوں کہ لوٹوں کو ووٹ نہیں دینا، لوٹے کی جگہ باتھ روم میں ہے یا گلگت بلتستان کے پولنگ اسٹیشنز میں، انتخابات میں ان لوٹوں کو دریائے یاسین میں سیاسی طور پر ہمیشہ کے لیے بہا دیں گے‘۔
انہوں نے جلسے کے شرکا کو لوٹوں کو ووٹ نہ ڈالنے کا وعدہ بھی لیا اور کہا کہ اس حکومت کا ہم نے یوم احتساب کرنا ہے۔
بعد ازاں انہوں نے غذر کی تحصیل یاسین میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو نواز شریف کے علاوہ کوئی دوسرا لفظ نہیں آتا، کنٹینر پر تھے تب بھی نواز شریف اور اب حکومت میں ہیں تب بھی نواز شریف کی بات کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے یاسین اور گوپس کو ضلع کا درجہ دیا ہے، اس کے لیے فنڈز بھی مقرر کردیے گئے ہیں اور نوٹی فکیشن بھی جاری ہوچکا ہے تاہم اس جعلی حکومت نے اسے روک رکھا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر عوام کو یہ ملا تو یہ بھی نواز شریف کے ہاتھ سے ہی ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے، بد زبانوں کو امریکا سے بھی لوگوں نے نکال پھینکا اور یہاں سے بھی نکال کر پھینکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران صرف جعلی اور سلیکٹڈ نہیں، ان کی سوچ بھی گندی ہے، ان کی ذہنیت بھی گندی ہے اور ان کی زبانیں بھی گندی ہیں مگر میرا ایمان ہے کہ بدزبان اور بدکرادری کو گلگت بلتستان کی عوام اٹھا کر باہر پھینکے گی۔