امریکا: صدارتی انتخاب کے دوران کورونا کیسز میں ریکارڈ اضافہ
امریکا میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ یومیہ اوسطاً 86 ہزار کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں جو اس بات کی جھلک ہے کہ صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے کو کس شدت اختیار کرنے والے بحران کا سامنا ہوگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق جیسے جیسے سردیوں میں اضافہ ہو رہا ہے کیسز اور ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا بھر میں کورونا پھر تیزی سے پھیلنے لگا، کئی ممالک میں جزوی لاک ڈاؤن
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران امریکا میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے کیسز میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
علاوہ ازیں امریکا میں اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور یومیہ اوسطاً 15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 90 لاکھ تک پہنچ چکی ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور امریکا کی ہر ریاست میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ٹیکساس میں 9 ہزار نئے کیسز اور 126 اموات رپورٹ ہوئیں جبکہ میزوری، نیبراسکا اور اوکلاہوما کے ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں صدارتی انتخاب میں کورونا امیدواروں کا اہم ترین موضوع بن گیا
ٹیکساس میں تقریباً ایک تہائی نئے کیسز انتہائی درجے کے مثبت آئے ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ برائے گلوبل ہیلتھ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر رابرٹ مرفی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری تک وائٹ ہاؤس میں رہیں گے، اس وقت تک 86 دنوں میں مزید ایک لاکھ امریکی وائرس سے مر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا وائرس ہے جو تیز رفتاری سے بڑھ رہا ہے اور یہ خود رکنے والا نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سیاسی حریف اور صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ اپنی انتخابی مہم میں ہرگز جھوٹا وعدہ نہیں کرسکتے کہ اقتدار میں آگئے تو چٹکی بجا کر کورونا وائرس کی وبا ختم کردیں گے۔
مزید پڑھیں: 'امریکا میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی کے کوئی امکان نظر نہیں آرہے'
ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے کے انتخابی مہم کے دوروں میں وعدہ کیا تھا کہ وہ کورونا وبا کو ختم کردیں گے۔
خیال رہے کہ امریکا میں لاکھوں افراد وائرس سے مرچکے ہیں جبکہ وبا کے اثرات کو محدود کرنے سے متعلق ناقص اقدامات پر ٹرمپ کو شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔