'ٹرمپ نے بولڈ ہونے کے بعد بیلز دوبارہ وکٹ پر لگا دی ہیں'
اس وقت دنیا بھر پر امریکی الیکشنز کا بخار چڑھا ہوا ہے اور ہر سو اسی بات کے چرچے ہو رہے ہیں کہ نئے امریکی صدر کا تاج کس کے سر پر سجے گا۔
امریکا کی چند ریاستوں سے انتخابی نتائج التوا کا شکار ہونے کی وجہ سے گنتی کا عمل اب بھی جاری ہے اور ابھی تک اس بات کا حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حریف جو بائیڈن میں سے امریکا کا اگلا صدر کون ہو گا۔
مزید پڑھیں: یہ امریکا ہے جناب، یہاں انتخابات میں بریانی نہیں سینڈوچ ملا کرتے ہیں
دنیا بھر کی طرح کرکٹرز بھی امریکی الیکشنز سے متاثر نظر آتے ہیں اور انگلش کپتان مائیکل وان بھی ان سے کچھ مختلف نہیں جلد از جلد یہ جاننے کے خواہاں ہیں کہ نیا امریکی صدر کون ہو گا۔
الیکشن نتائج کے اس تناؤ سے بھرپور ماحول میں مائیکل وان نے الیکشنز کے حوالے سے اپنے ہی انداز میں ایک منفرد سوال پوچھ کر شائقین کو اس تناؤ بھرے ماحول میں ایک خوش کن موضوع فراہم کردیا اور کرکٹ کے دلداہ شائقین کے کمنٹس کا تانتا بندھ گیا۔
انہوں نے شائقین سے سوال کیا کہ کیا وہ کرکٹ کی اصطلاح میں بتا سکتے ہیں کہ امریکی الیکشنز میں کیا چل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخاب: جو بائیڈن کو وائٹ ہاؤس پہنچنے کیلئے صرف 6 ووٹ درکار
سابق انگلش کپتان کی اس ایک پوسٹ پر ڈیڑھ ہزار افراد نے اپنی آرا کا اظہار کرتے ہوئے پانچ روزہ کرکٹ، ون ڈے و ٹی20 سمیت کھیل کی دیگر اصطلاحات کا استعمال کرتے ہوئے دلچسپ تبصرے کیے۔
ایشلے ولکس نامی صارف نے لکھا کہ بائیڈن کو پانچواں ٹیسٹ میچ ڈرا کرنے کی ضرورت ہے کیون پیٹرسن جو وسکونسن کے نام سے مشہور ہے اسے سلپ میں ڈراپ کردیا گیا ہے اور وہ بہت اچھا کھیل پیش کررہے ہیں۔
ڈاکٹر رچرڈ تبصرہ کرتے ہیں کہ ڈیموکریٹس کو فتح کے لیے 100 رنز درکار ہیں اور ان کی 7وکٹیں باقی ہیں، ریپبلیکنز اب کھیل رکوا کر چاہتے ہیں کہ انہیں فاتح قرار دے دیا جائے کیونکہ انہوں نے اب تک میچ میں زیادہ رنز بنائے ہیں۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن مقابلہ برابر ہے، ایک بڑے سیشن سے میچ کسی بھی جانب جا سکتا ہے، البتہ ریپبلیکنز نے ڈیموکریٹس پر بال ٹیمپرنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پورا میچ مشکوک اور فریب ہے، آئی سی سی بعد میں اس کارروائی کا حصہ بنے گی۔
روکری مائیک نامی صارف نے لکھا کہ ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن کا کھیل جاری ہے، چائے کے وقفے پر تینوں نتائج ممکن ہیں لیکن دونوں ٹیمیں امپائرز سے ابرآلود موسم اور گیند کی شکل بگڑنے کی شکایت کر رہی ہیں۔
ایک اور صارف نے ٹرمپ کی ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہونے اور پھر ریویو کی ایک تصویر شیئر کی۔
طارق خان نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت ڈک ورتھ لوئس پر جیت رہے ہیں، سورج آب و تاب سے چک رہا ہے اور پانچ اوورز باقی ہیں، وہ بس یہ چاہتے ہیں کہ ہر کوئی یہ مان لے کہ بارش ہو رہی ہے لیکن ہے نہیں، وہ ڈک ورتھ لوئس کے بغیر بھی جیت سکتے ہیں لیکن کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے۔
ٹام گرنشا نامی صارف نے بھی ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ایک غیرمتوقع وکٹ پر چوتھی اننگز میں 270 رنز کے ہدف کا تعاقب کر رہے ہیں اور 140 رنز پر 4وکٹیں گنوانے کے بعد انہوں نے خود کو فاتح قرار دے دیا ہے۔
روب واٹرز کچھ یوں تبصرہ کرتے ہیں کہ بولڈ ہونے کے بعد ٹرمپ نے دوبارہ بیلز وکٹ پر لگا دی ہیں اور امریکی ووٹرز سے کہہ رہے ہیں وہ آکر انہیں بیٹنگ کرتے ہوئے دیکھیں۔
پراکاش وکنکر کو یہ سوال آسان نظر آیا اور وہ اس صورتحال پر تربصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک شخص بیٹنگ کر رہا ہے اور اس نے فیصؒہ کیا ہے جب تک وہ فاتحانہ رنز نہیں لے لیتا اس وقت وہ بیٹنگ کرے گا چاہے فیلڈنگ ٹیم کتنی ہی محنت کیوں نہ کر لے، سب سے مضحکہ خیز چیز یہ ہے کہ انہیں آؤٹ قرار نہیں دیا گیا۔
ایک شخص نے مائیک گیٹنگ اور شکور رانا کے مشہور زمانہ تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسی لڑائی کا سیاسی عکس ہے۔