پاکستان

ملک میں کورونا کی صورتحال ایسی نہیں کہ تعلیمی ادارے بند کردیں، شفقت محمود

تعلیمی اداروں میں کورونا کی صورتحال کا مکمل جائزہ لے رہے ہیں، تعلیمی ادارے بند کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، شفقت محمود

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے ایسے حالات نہیں کہ ملک میں تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے جائیں۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ حکومت، تعلیمی اداروں میں کورونا کی صورتحال کا مکمل جائزہ لے رہی ہے لیکن ابھی انہیں بند کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیمی اداروں میں تمام اساتذہ اور دیگر عملے کا کورونا ٹیسٹ کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں وائرس کے کیسز میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، لہٰذا ہر کسی کو وبا سے بچنے کے لیے معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: کووِڈ 19 کے باعث پاکستان میں تعلیمی بدحالی 79 فیصد تک بڑھ جانے کا امکان

تعلیمی ادارے بند کرنے کا تاحال کوئی پلان نہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان

دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کورونا وائرس کے اعداد و شمار کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لے رہے ہیں اور کورونا وائرس کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند کرنے کا تاحال کوئی پلان نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ صورتحال میں زیادہ احتیاط کرنا ہوگی، اگر احتیاط نہ کی گئی تو ہم اپنے آپ کو مشکل میں ڈال لیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال میں ایک مرتبہ پھر اضافے کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے اور یومیہ کیسز اور اموات بڑھ رہی ہیں۔

سرکاری حکام کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی بتدریج دوسری لہر شروع ہوچکی ہے جبکہ اسی کو دیکھتے ہوئے مارکیٹوں، بازاروں، شادی ہالز کو رات 10 بجے جبکہ تفریحی مقام اور پارکوں کو 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیا گیا تھا۔

ماہ ستمبر میں کورونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد ملک میں 6 ماہ سے زائد عرصے سے بند تعلیمی اداروں کو بھی کھول دیا گیا تھا تاہم ستمبر کے اواخر سے کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔