پاکستان

ایاز صادق کے خلاف غداری کا مقدمہ ہوا تو سارے راز افشا کردوں گا، رانا ثنا اللہ

پارٹی رہنماؤں کے خلاف سیاسی مقدمات پر چیف جسٹس آف پاکستان نوٹس لیں، صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب
|

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر ایاز صادق کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کیا تو بطور گواہ اس اجلاس کی ساری روداد عوام کے سامنے پیش کردوں گا۔

لاہور میں پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف سیاسی مقدمات پر نوٹس لینے کی درخواست کی۔

مزیدپڑھیں: ضمانت کے بعد رانا ثنا رہا: استغاثہ کے کیس میں 'خامیاں' واضح ہیں، تفصیلی فیصلہ

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمارے سیاسی مقدمات پر چیف جسٹس آف پاکستان نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کوئی مقدس ادارہ نہیں اس کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔

رانا ثنا اللہ نے مینار پاکستان پر ہونے والے جلسہ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جلسہ حکمرانوں کو بہا کر لے جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد کی واپسی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی بیماری اور حکمران ٹولے کا علاج کررہے ہیں دونوں علاج مکمل ہونے کے بعد وطن واپس آئیں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتیں 10 لاکھ سے زائد شرکا کو اسلام آباد میں ضرور جمع کریں گی۔

مزیدپڑھیں: رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس ختم نہیں ہوا، ابھی بھی ملزم ہیں، شہریار آفریدی

علاوہ ازیں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم کسی کو غدار قرار دیتے ہیں نہ ہی کسی کی حب الوطنی پر شک کرتے ہیں لیکن ان الزامات کا جواب گھٹیا زبان میں نہیں دے سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 120 عدالتیں اپوزیشن کو دبانے کے لیے قائم کی جائیں گی۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ جس طرح وزیر اعظم عمران خان انسداد دہشت گردی عدالت سے بری ہوئے اسی طرح لیگی قیادت کے خلاف بھی مقدمات واپس لیے جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) نے پی ڈی ایم کے لاہور میں جلسے کے لیے 13 مختلف انتظامی کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ حکومت نے گھٹنے ٹیک کر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھارت بھیجا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اجلاس میں وزیر اعظم نے آنے سے انکار کردیا تھا مگر آرمی چیف اس میں شریک تھے، پسینے میں شرابور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ خدا کے واسطے ابھی نندن کو واپس جانے دیں جبکہ بھارت آج رات 9 بجے حملہ کر رہا ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے بیان پر بھارتی میڈیا نے خوب واویلا مچایا اور بھارتی پائلٹ کی رہائی کو اپنی فتح سے تعبیر کیے جارہا تھا۔

دوسری جانب پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین نے ایاز صادق کے اس بیان پر شدید ردِ عمل دیا اور ان کے خلاف ہیش ٹیگز ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ رہے۔

ایاز صادق کی وضاحت

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپنے دیے گئے متنازع بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا اشارہ سول لیڈر شپ کی کمزوری کی جانب تھا، بھارتی میڈیا بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کررہا ہے۔

پارٹی ترجمان کی جانب سے جاری وضاحتی ویڈیو میں ایاز صادق نے بھارتی پائلٹ کی رہائی سے متعلق بیان کے حوالے سے کہا تھا کہ ابھی نندن کو چھوڑنے کے حوالے سے وزیر اعظم نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلایا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمانی لیڈروں کو بلاکر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بریفنگ دی، عمران خان کے پاس اتنی ہمت نہیں تھی،ان کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں اور ماتھے پر پسینہ تھا۔

امریکی پابندیوں سے پریشان ہواوے کا اپنی چپ فیکٹری لگانے کا فیصلہ

گلگت بلتستان سے متعلق بھارتی وزیر دفاع کا بیان یکسر مسترد

عرب ہارر سیریز کے ذریعے ’نیٹ فلیکس‘ کی مشرق وسطیٰ میں انٹری