پاکستان

پنجاب میں 830 علاقوں میں لاک ڈاؤن کے باوجود رائیونڈ اجتماع کی اجازت

حکومت پنجاب نے رائیونڈ کے سالانہ مذہبی اجتماع میں 54ہزار زائرین کی شرکت کی منظوری دے دی۔

لاہور: حکومت پنجاب نے رائیونڈ کے سالانہ مذہبی اجتماع میں 54 ہزار زائرین کی شرکت کی منظوری دیتے ہوئے صوبے کے 830 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے ایک دن میں وائرس کے 283 نئے مثبت کیسز رپورٹ کیے جو صوبے میں جولائی کے بعد اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب مزید پابندیاں عائد کیے جانے کا خدشہ

محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں ایک دن میں وائرس سے تین افراد ہلاک ہوئے۔

صوبے میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ لاہور کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت یونٹوں میں ایسے 15 مریض زیر علاج ہیں۔

کووڈ-19 کے سخت بیمار مریضوں کے علاج کے لیے حکومت پنجاب نے 19 ہسپتالوں کو نوٹس بھیج دیا ہے۔

اس سے متعلقہ پیشرفت میں حکومت نے 6 سے 8 نومبر تک رائے ونڈ میں منعقد ہونے والے سالانہ تبلیغی اجتماع کے انعقاد کی منظوری دے دی، بین الاقوامی شرکا کی رائیونڈ جماعت میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

54 ہزار شرکا میں لاہور سے 6 ہزار، پشاور سے 9 ہزار 600، ملتان اور بلوچستان سے 6 ہزار، فیصل آباد سے 4 ہزار 800، کراچی سے 9 ہزار 600، ڈی جی خان اور سوات سے 6، 6 ہزار شرکا کو اجازت دی گئی ہے، جن اضلاع اور شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے زائد ہے، ان سے کسی کو بھی اجتماع میں شرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔

دستاویز کے مطابق اجتماع کے دوران کھلی فضا میں اجتماع کی سفارش کی گئی ہے جس میں ہر فرد میں کم از کم 6 فٹ کا فاصلہ ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: اب کھانسی سے کووڈ کے بغیر علامات والے مریضوں کی شناخت ہوگی ممکن

بچوں اور جن افراد کے بیماری سے زیادہ متاثر ہونے کا اندیشہ ہے، ان کو بھی اجتماع میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

جماعت کے ضلعی قائدین روانگی سے قبل تمام شرکا کی علامتی اسکریننگ کو یقینی بنائیں گے۔

دستاویز کے مطابق اگر سفر کے خواہشمند کسی بھی مسافر میں کووڈ۔19 کی علامات ہوں یا اس کی آخری 14 دنوں میں کووڈ سے متاثرہ شخص سے رابطہ ہوا ہو تو ان کی جانچ کی جانی چاہیے اور صرف کووڈ 19 کا ٹیسٹ منفی آنے کی صورت میں شریک ہونے کی اجازت دی جائے گی، اجتماع میں چہرے کے ماسک پہننا لازمی ہوگا، وبا کے دوران تبلیغی اجتماع اور دیگر اجتماعات کا انعقاد کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر کا لازمی ملحوظ خاطر رکھا جائے تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کے امکانات سے بچا جا سکے۔

لاک ڈاؤن کے بارے میں سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے صوبے کے 830 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر کے 3 ہزار 332 افراد کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔

یہ اقدام کورونا وائرس کے ایک ہزار 416 تصدیق شدہ کیسز کے بارے میں کچھ خبروں کے بعد اٹھایا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 1123 افراد متاثر، 12 انتقال کرگئے

لاہور میں جن اکثر مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کو نافذ کیا گیا، وہاں ضلعی حکومت اور پولیس نے 435 علاقوں کو سیل کردیا جبکہ راولپنڈی کے بعد لاہور میں بھی ایک ہزار 266 افراد کی نقل حرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے جہاں اس سے قبل راولپنڈی میں 474 علاقوں کو سیل کردیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 334 رہائشیوں کی نقل و حرکت متاثر ہوئی تھی۔

اسی طرح ملتان کے 44، بہاولپور کے 37، بھکر کے 35، فیصل آباد کے 34، گجرات کے 29، سرگودھا کے 24، ڈی جی خان کے 17، ساہیوال کے 16، گوجرانوالہ کے 14 علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔

محکمہ صحت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پنجاب میں تصدیق شدہ کیسز میں حالیہ اضافے نے پریشان کردیا ہے جو سمجھتے ہیں کہ کیسز کی تیزی سے منتقلی کی ایک وجہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار اور رہنما اصولوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کا حکومتی دعویٰ اپوزیشن کے حق میں کیوں جارہا ہے؟

کم عمری میں رشتے دار نے جنسی استحصال کیا، بیٹی عامر خان

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما حیدر عباس رضوی کی وطن واپسی