کراچی کا ساحل پھر گندا ہونے پر وسیم اکرم شہریوں سے ناراض
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے صفائی کے بعد ساحل سمندر پر گندگی پر ایک مرتبہ پھر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
وسیم اکرم نے فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو جاری کی اور کیپشن میں لکھا کہ پہلا قدم یہ اعتراف کرنا ہے کہ ہمیں مسئلہ ہے اور پھر اس پر کارروائی کا عمل شروع ہوتا ہے۔
انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں ایک مرتبہ پھر کراجی کے عوام سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے ساحل پر کچرے دان رکھ دیا ہے لیکن یہاں دیکھیں کہ کچرا، کوڑے دان سے باہر موجود ہے اور پھر عوام کہتے ہیں کہ کراچی بہت گندا ہے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ آپ حکومت کو چھوڑیں پہلے سب خود تو صاف ہوجائیں۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ یہ پورے ساحل کو کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) نے اتنی مشکلوں سے صاف کیا تھا اور یہ پھر سے گندا ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: وسیم اکرم اور شنیرا کی شکایت پر ساحلِ سمندر کی صفائی
انہوں نے کہا کہ 2 سے 3 کوڑے دان رکھے ہوئے ہیں لیکن مجال ہے کہ آپ لوگ کوڑا دان استعمال کر لیں۔
وسیم اکرم نے مزید کہا کہ تھوڑی سی شرم آنی چاہیے ہم سب کو، میں یہ دیکھ کر اور بیوی کو یہ دکھا کر شرمندہ ہو گیا کہ یہ ہفتہ پہلے صاف ہوا تھا اور اسے دوبارہ گندا کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 5 اکتوبر کی صبح کو شنیرا اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں وہ سی ویو پر موجود تھیں اور ارد گرد کچرے کے ڈھیر تھے۔
وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے مختلف ٹوئٹس میں لکھا تھا کہ ہمارا شہر روزانہ ہمیں بتارہا ہے کہ وہ تکلیف میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وسیم اکرم اور ان کی اہلیہ ایک مرتبہ پھر سی ویو پر موجود کچرے پر برہم
انہوں نے لکھا تھا کہ ہم مدد کے لیے چیخ رہے ہیں لیکن کوئی ہماری آواز نہیں سن سکتا۔
شنیرا اکرم نے لکھا تھا کہ اس سب کو رکنا چاہیے، اس نے ہمارے شہر، ہمارے لوگ اور ثقافت کو شرمندہ کیا، یہ ہم نہیں ہیں۔
ایک اور ٹوئٹ میں شنیرا اکرم نے لکھا تھا کہ یہ گندگی صرف ساحل پر نہیں ہے، یہاں ہر جگہ کچرا موجود ہے۔
شنیرا اکرم نے لکھا تھا کہ یہ کچرا گلی، کوچوں، ہماری دکانوں کے باہر، دفاتر کے سامنے، اسکولز کے پاس، خالی زمین پر، ہمارے گھروں کے باہر، ہمارے واحد ساحل پر ہے اور ہمارے سمندر میں ہے، ہم اس میں تیر رہے ہیں۔
دوسری جانب وسیم اکرم نے بھی ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کی تھی اور سی ویو پر موجود کچرے کے ڈھیر پر برہمی کا اظہار کیا۔
وسیم اکرم نے اپنی ویڈیو میں کہا تھا کہ میں نے سوچا تھا کہ ہفتے کا پہلا دن ہے ساحل سمندر جا کر مزہ آئے گا لیکن میں نے اپنی بیوی کو سی ویو پر لا کر بہت بڑی غلطی کردی۔
مزید پڑھیں: شنیرا اکرم کا شہریوں کیلئے سی ویو بند کرنے کا مطالبہ
انہوں نے ویڈیو میں سمندر پر موجود کچرا دکھاتے ہوئے مزید کہا کہ یہ حال دیکھیں، اس کچرے کا مورد الزام ہم نے کسی کو نہیں ٹھہرانا بلکہ بطور قوم خود کو الزام دینا ہے۔
وسیم اکرم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شرمناک ہے، پوری دنیا کہتی ہے کہ پاکستان بہت خوبصورت ملک ہے، لوگ خوبصورت ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ لوگ خوبصورت ہیں لیکن گندے بھی ہیں یہ بات تو مانیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ لوگ جنہیں سوشل میڈیا پر نصیحتیں کرتے ہیں تو اب وقت ہے نصیحتیں کرنے کا، یہ کچرا سمندر کے اندر سے آیا ہے، جو سمندر میں ڈالا جاتا ہے وہ بڑی لہر کے ساتھ باہر آتا ہے۔
وسیم اکرم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی تھی جس کے بعد ان کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ساحل سمندر کی صفائی مکمل کرلی گئی۔
جس کے بعد 13 اکتوبر کو وسیم اکرم نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ سی ویو پر موجود ہیں اور وہاں کی صفائی مکمل ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پچھلے ہفتے ہم نے جو ویڈیو بنائی تو اس کی وجہ سے اب کراچی کا ساحل صاف ہوگیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس وسیم اکرم کی اہلیہ نے کراچی کے ساحل سمندر پر کچرے سے متعلق شکایت کی تھی، شنیرا اکرم نے سی ویو کو عوام کے لیے خطرناک اور غیر محفوظ قرار دیا تھا جبکہ اپنی ٹوئٹس میں حیران کن ویڈیوز بھی شیئر کیں، جن میں سی ویو پر کچرے میں بڑی تعداد میں استعمال شدہ سرنجیں نظر آئی تھیں۔
مزید پڑھیں: شنیرا اکرم کی شکایت، سندھ حکومت نے ساحلِ سمندر پر صفائی شروع کروادی
انہوں نے اپنی پہلی ٹوئٹ میں لکھا کہ میں کراچی کی شہری ہونے کے ناطے کلفٹن کے ساحل کو خطرناک قرار دیتی ہوں اور مطالبہ کرتی ہوں کہ یہاں ایمرجنسی نافذ کردی جائے۔
اپنی اگلی ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ 'میں نے صرف 10 منٹ کے اندر یہاں 4 درجن کھلی ہوئی سرنجز دیکھیں، ہمارے سمندر کو فوری بند کرنا ہوگا، جب تک حکام اس کی صفائی نہیں کرتے اور اسے عوام کے لیے محفوظ قرار نہیں دیتے، لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں'۔
انہوں نے متعدد تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپیل کی تھی کہ سب ان کی آواز سنیں اور ساحل سمندر کو شہریوں کے لیے فوری طور پر بند کریں۔
جس کے بعد اسی روز ان کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت سندھ نے صفائی شروع کروائی تھی اور شہریوں کے حفاظت کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی تھی۔