دنیا

امریکا میں ووٹوں کی گنتی: الیکشن کی رات تک جان سکیں گے کون جیتا؟

الیکشن کے بعد نتائج آنے کا عمل کئی دن اور کئی ہفتوں پر بھی مشتمل ہوسکتا ہے۔

لاکھوں امریکی پہلے ہی ووٹ دے چکے ہیں لیکن ہر ریاست کے پاس اس کے مختلف قوانین ہوتے ہیں جب وہ اصل میں ان بیلٹوں کی گنتی شروع کرتے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'اے پی' کے مطابق الیکشن کے بعد نتائج آنے کا عمل کئی دن اور کئی ہفتوں پر بھی مشتمل ہوسکتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: امریکی صدارتی انتخاب: ووٹنگ سے صدر منتخب ہونے تک کے مراحل

کچھ جگہوں پر انتخابی اہلکار انتخابی دن سے ہفتوں قبل بیلٹ پر کارروائی شروع کرسکتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کارکن ووٹر کی معلومات کی تصدیق کرنا شروع کر سکتے ہیں

ایسا کرنے سے انتخابات کے دن گنتی کا عمل بہتر ہوجاتا ہے اور نتائج کے اجرا میں تیزی آجاتی ہے۔

لیکن یہ اتنا بھی آسان نہیں ہوتا کیونکہ بعض ریاستوں میں قانون بیلٹ کی جلد کارروائی کو ممنوعہ قرار دیتا ہے۔

چنانچہ 3 نومبر کو امریکا میں انتخابات کے دن عہدیداروں کو غیر متوقع طور پر میل ووٹوں کی غیرمعمولی تعداد پر کام کرنے کے ساتھ 'ان پرسن' الیکشن کو بھی جاری رکھنا ہوگا۔

اس کے نتیجے میں تاخیر اور بڑی تبدیلیوں کا امکان ہوتا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد مرتبہ بغیر کسی ثبوت کے ووٹنگ میں دھوکہ دہی کی وارننگ دے چکے ہیں۔

اسی وجہ سے خدشات ہیں کہ وہ ووٹوں کی گنتی میں تاخیر کی صورت میں انتخابی نتائج کو رد بھی کیا جانے کا امکان ہے تاہم قرین قیاس ہے کہ رواں برس انتخابی نتائج معمول سے زیادہ وقت لے سکتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: امریکا میں صدارتی انتخاب میں کورونا امیدواروں کا اہم ترین موضوع بن گیا

یہاں ایک اور پہلو قابل غور ہے کہ یو ایس پوسٹل سروس میں ملک بھر میں ترسیل کی وجہ سے تاخیر سے یہ خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ شاید گنتی کے وقت بیلٹ نہ پہنچیں۔

ریپبلکن نے انتخابی عہدیداروں کو انتخابی دن کے بعد ہونے والے بیلٹ گنتی سے روکنے کے لیے عدالت سے بھی رجوع کرلیا ہے۔

مثال کے طور پر: ابھی اس وقت پنسلوانیا میں 3 نومبر کے بعد تین دن میل کے ذریعہ آنے والے ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ ریپبلکن نے توسیع کے خلاف ایک اور مقدمہ دائر کیا ہے۔

علاوہ ازیں پنسلوانیا میل ان بیلٹوں کی جلد گنتی کی اجازت نہیں دیتا ہے جو مزید پیچیدگیوں کا باعث بنتاہے۔ .

مشی گن میں بھی سخت مقابلہ متوقع ہے۔

مشی گن کی اپیل پر عدالت نے 14 دن کی بیلٹ گنتی میں توسیع مسترد کردی ہے۔

مزیدپڑھیں: امریکی صدارتی انتخاب: پاکستانی، مسلم ووٹرز کی رائے اہم قرار

جس کے نتیجے میں ریاست کے انتخابی عملہ پوسٹل سروس کو استعمال کرنے کی بجائے ووٹروں کو ذاتی طور پر اپنا ووٹ ڈالنے پر زور دے رہے ہیں۔

عدالتوں نے وسکونسن اور انڈیانا میں بھی اسی طرح کی توسیعات کو مسترد کردیا ہے۔

ٹرمپ، بائیڈن کی وسط مغربی ریاستوں میں فیصلہ کن مہم

سعودی ریال پر کشمیر کو ’الگ ریاست‘ دکھانے پر بھارت سیخ پا

ترکی میں 7 شدت کا زلزلہ، 12 افراد ہلاک، متعدد عمارتیں منہدم