اسلام آباد میں موجود حکومت چند ماہ کی مہمان ہے، بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں گلگت بلتستان کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی تبدیلی سے نہیں بلکہ تباہی سے بچانا ہے اور اسلام آباد میں موجود حکومت چند ماہ کی مہمان ہے۔
گلگت بلتستان کے ضلع کھرمنگ میں جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا یہ صرف انتخابی لڑائی نہیں بلکہ آپ کے مستقبل کا معاملہ ہے، جیسے آپ نے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو، آصف علی زرداری کو موقع دیا، گلگت بلتستان کے عوام مجھے بھی موقع دیں گے۔
مزیدپڑھیں: 'مجھے موقع ملا تو گلگت بلتستان کے عوام کے خواب پورے کروں گا'
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج تک گلگت بلتستان کے لوگوں کو مہنگائی سے سکون ملا تو وہ ذوالفقار علی بھٹو کی وجہ سے ملا اور انہی پہاڑوں میں کھڑے ہو کر انہوں نے بھارت کو للکارہ تھا کہ اب پانچ راؤنڈ نہیں بلکہ بٹن چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے عوامی حل درکار ہے اور عوامی حل صرف پیپلز پارٹی کے پاس ہے کیونکہ ماضی میں ہماری حکومت میں عالمی معاشی بحران، دہشت گردی اور مہنگائی تھی لیکن ہم نے عوام کا تنہا نہیں چھوڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور معاشی بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا گیا اور پنشن میں 150 فیصد اضافہ کیا جبکہ موجودہ وزیراعظم عمران خان کراچی کی اسٹیل مل بند کرکے 10 ہزار لوگوں کو بے روزگار کرنا چاہتے ہیں اور پورے ملک میں آٹے کا بحران ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کا ہر وعدہ جھوٹ نکلا اور میں نہیں چاہتا کہ کھرمنگ کا مستقبل تباہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے جو خواب دیکھا تھا اب وہ ہم پورا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 'گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات کے لیے اپوزیشن کی رائے کی قدر کریں گے'
ان کا کہنا تھا کہ 'پیپلز پارٹی نے ایف سی آر کا خاتمہ کیا، یہاں کے لوگوں کو ووٹ ڈالنے کا موقع دیا، جب پورا پاکستان کا نام نہیں لیتے تھے تو پیپلز پارٹی تھی جس نے گلگت بلتستان کو شناخت دی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جب سے سیاست شروع کی اس وقت سے یہ تیسرا دورہ ہے، ہم نے اپنے جمہوری اور آئینی حقوق کے لیے جدوجہد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف پیپلز پارٹی ہی کھرمنگ کے لوگوں کو ان کے حقوق دلائیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جب تک آپ اپنے فیصلے نہیں لیں گے اور جب تک آپ کی آواز اسلام آباد میں سنائی نہیں دے گا کہ تو آپ پوچھتے رہیں گے کہ صحت کے مراکز اور تعلیمی ادارے کیوں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ صرف انتخابات کی بات نہیں ہے بلکہ یہ مستقبل کی بات ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کیلئے پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز
واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ ہمارا منشور ہی گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے، پوری دنیا کو بتانا ہے کہ گلگت بلتستان کو حقوق دو اور ہماری آواز اسلام آباد کو سننا پڑے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق اسلام آباد میں فیصلے ہوں گے تو پھر مسائل حل ہوں گے، آج اسلام آباد میں بیٹھے لوگ گلگت بلتستان کے حوالے سے از خود فیصلے تو لیتے ہیں لیکن جب تک یہاں کے لوگوں کی بات نہیں سنیں گے اور یہاں لوگوں کی وہاں موجودگی نہیں ہوگی تو ہم پوچھتے رہیں گے کہ گلگت بلتستان کے عوام بے روزگار کیوں ہیں۔