لائف اسٹائل

بیلجیم: آرٹسٹ سے شہزادی بننے والی خاتون کی بادشاہ سے ملاقات

شہزادی بننے والی خاتون کئی سال تک دعویٰ کرتی رہی تھیں کہ وہ بادشاہ کی ناجائز اولاد ہیں۔

عدالتی فیصلے کے بعد عام آرٹسٹ خاتون سے شہزادی بن جانے والی 52 سالہ بیلجیم خاتون ڈیلفین بوئل نے پہلی بار شہزادی بننے کے بعد وہاں کے بادشاہ اور اپنے سوتیلے بھائی سے ملاقات کرلی۔

ڈیلفین بوئل کو یکم اکتوبر کو بیلجیم کی ایک عدالت نے سابق بادشاہ البرٹ دوئم کی بیٹی قرار دیتے ہوئے انہیں ’پرنسز آف بیلجیم‘ کے خطاب سے نوازا تھا۔

عدالت نے ڈیلفین بوئل کو سابق بادشاہ سے ڈی این اے میچ ہونے کے بعد شہزادی قرار دیا تھا، رواں برس جنوری میں خاتون کا ڈی این اے بادشاہ سے میچ ہوگیا تھا۔

خاتون سے ڈی این اے میچ ہونے کے بعد جنوری میں ہی بیلجیم کے سابق بادشاہ البرٹ دوئم نے انہیں اپنی بیٹی تسلیم کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی این اے میچ ہونے کے بعد بادشاہ نے 'ناجائز' بیٹی کو تسلیم کرلیا

اس سے قبل وہ کئی سال سے مذکورہ خاتون کو بیٹی تسلیم کرنے سے انکار کرتے آ رہے تھے۔

ڈیلیفین بوئل نے سابق بادشاہ کو اپنا والد قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف 2013 میں اس وقت مقدمہ دائر کیا تھا جب انہوں نے خرابی صحت کی وجہ سے تخت چھوڑا تھا اور انہیں حاصل استثنیٰ بھی ختم ہوچکی تھی۔

اس سے قبل ڈیلفین بوئل 1999 کے بعد بادشاہ البرٹ دوئم کو اپنا والد قرار دیتی آ رہی تھیں تاہم اس وقت بادشاہ تخت پر تھے، اس لیے وہاں کی حکومت اور عدالت ان کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر تھیں۔

ڈیلفین بوئل نے سب سے پہلے 1999 میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ بادشاہ البرٹ دوئم کی ناجائز اولاد ہیں۔

ڈیلفین بوئل نے اس وقت یہ دعویٰ کیا تھا جب بادشاہ کی اہلیہ شہزادی پاؤلا کی سوانح عمری 1999 میں سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے اپنے شوہر کے معاشقوں کا بھی ذکر کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بادشاہ سے ڈی این اے میچ ہونے کے بعد عام خاتون شہزادی بن گئیں

شہزادی پاؤلا نے کتاب میں بتایا تھا کہ ان کے شوہر کے 1960 سے قبل ایک خوبرو خاتون سے ناجائز جنسی تعلقات تھے جن کے نتیجے میں ایک بچی کی پیدائش بھی ہوئی تھی۔

اگرچہ شہزادی پاؤلا نے کتاب میں ڈیلفیئن بوئل کا ذکر نہیں کیا تھا تاہم کتاب سامنے آنے کے بعد وہ خود سامنے آئی تھیں اور انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی والدہ سے ہی بادشاہ کے جنسی تعلقات تھے اور ان تعلقات کی وجہ سے وہ پیدا ہوئی تھیں۔

ڈیلفیئن بوئل کی والدہ نے بعد ازاں ایک صنعت کار سے شادی کرلی تھی اور ان کی پرورش بھی وہیں ہوئی تھیں۔

ڈیلفیئن بوئل نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد بطور آرٹسٹ اپنا کیریئر شروع کیا اور ان کا شمار بیلجیم کی معروف ترین آرٹسٹ خواتین میں ہوتا ہے۔

عدالت کی جانب سے شاہی اعزاز سے نوازے جانے کے بعد اب خاتون آرٹسٹ نے اپنا نام بھی تبدیل کرکے ڈیلفیئن بوئل سے تبدیل کرکے ڈیفلفیئن سیکس کوبرگ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیلجیم کی آرٹسٹ خاتون کی پہلی بار بطور شہزادی میڈیا سے گفتگو

سیکس کوبرگ بیلجیم کے شاہی خاندان کا ذاتی نام ہے اور سابق بادشاہ کے تمام بچوں کے آخر میں مذکورہ نام لکھا جاتا ہے۔

ایک ہفتہ قبل ہی ڈیلفیئن سیکس کوبرگ نے کہا تھا کہ اگرچہ وہ عدالتی فیصلے کے بعد شہزادی بن گئی ہیں تاہم انہیں شاہی خاندان سے کسی طرح کی مراعات دیے جانے کی اُمید نہیں ہے۔

لیکن اب خبر سامنے آئی ہے کہ بیلجیم کے بادشاہ فلپ نے اپنی سوتیلی بہن سے ملاقات کی اور دونوں نے بطور شاہی خاندان کے فرد ملاقات کی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بلیجیم کے شاہی محل کی جانب سے 15 اکتوبر کو جاری کیے گئے بیان میں تصدیق کی گئی کہ بادشاہ فلپ اور ان کی سوتیلی بہن ڈیلفیئن سیکس کوبرگ کے درمیان خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی۔

شاہی محل کی جانب سے دونوں افراد کے درمیان ملاقات کی تصویر بھی شیئر کی گئی اور بتایا گیا کہ دونوں کے درمیان خاندانی معاملات پر احسن انداز میں گفتگو ہوئی۔

تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ دونوں کے درمیان کس طرح کے خاندانی معاملات پر گفتگو ہوئی اور کیا ان کی ملاقات میں شاہی خاندان کا کوئی تیسرا فرد بھی شریک ہوا یا نہیں؟

لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ بادشاہ کی جانب سے اپنی سوتیلی بہن سے ملاقات کیے جانے کے بعد اب انہیں شاہی خاندان کی ملکیت سےکچھ حصہ بھی دیا جائے گا اور ممکنہ طور پر انہیں کچھ ذمہ داریاں بھی دی جائیں گی تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

بادشاہ فلپ سابق بادشاہ البرٹ دوئم کے بیٹے ہیں اور وہ 2013 سے والد کی جانب سے تخت چھوڑے جانے کے بعد بادشاہ کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

فن لینڈ: خاتون وزیراعظم کی بولڈ تصاویر پر ملک میں ’جنسیت‘ پر بحث

اداکارہ علیزے گبول 11 دن میں کورونا سے صحت یاب

سال 2019 میں ایک کھرب 66 ارب روپے سے زائد کی ٹیکس 'چوری' کا انکشاف