شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے پر دہشت گردوں کا حملہ، افسر سمیت 6 جوان شہید
خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے پر دہشت گردوں کے آئی ای ڈی دھماکے میں ایک افسر اور 5 سپاہی شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دھماکا شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں ہوا۔
دھماکے میں 24 سالہ کیپٹن عمر فاروق، 37 سالہ نائب صوبیدار ریاض احمد، 44 سالہ نائب صوبیدار شکیل آزاد، 36 سالہ حوالدار یونس خان، 37 سالہ نائیک محمد ندیم اور 30 سالہ لانس نائیک عصمت اللہ شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
12 ستمبر کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: ریموٹ کنٹرول دھماکے میں فوجی اہلکار شہید
آئی ایس پی آر کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکا میرانشاہ کے بویا روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کے قریب ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ دھماکے کے نتیجے میں 33 سالہ سپاہی ساجد شہید ہوگئے۔
قبل ازیں 4 ستمبر کو بھی شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے قافلے کے قریب آئی ای ڈی دھماکے میں ایک افسر سمیت 3 اہلکار شہید ہو گئے تھے۔
آئی ایس پی آر کا بیان میں کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں شگانشپا روڈ پر گھیریوم سیکٹر میں سڑک کی مرمت کرنے والی ٹیم کی حفاظت پر مامور پاک فوج کے دستے کے قریب دہشت گردوں کی جانب سے ریموٹ کنٹرول دھماکا کیا گیا۔
مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے کے قریب دھماکا، افسر سمیت 3 جوان شہید
دھماکے میں 23 سالہ لیفٹیننٹ ناصر حسین خالد، 33 سالہ نائیک محمد عمران اور 30 سالہ سپاہی عثمان اختر نے جام شہادت نوش کیا۔
اس کے علاوہ اس حملے میں 4 فوجی زخمی بھی ہوئے۔
31 اگست کو جنوبی وزیرستان میں سرچ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید ہو گئے تھے۔
اس سے قبل 12 جولائی کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران پاک فوج کے 4 جوان شہید ہو گئے تھے، جبکہ 4 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔
8 مئی کو بھی میرانشاہ کے علاقے میں ہی ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر راکٹ حملے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔