یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں سائنسدان کووڈ 19 جلد از جلد تشخیص کے لیے نئے ٹیسٹ تشکیل دینے پر کام کررہے ہیں جو کم قیمت ہونے کے ساتھ آسانی سے دستیاب بھی ہوں۔
اب برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسا کووڈ 19 ٹیسٹ تیار کیا ہے جو کورونا وائرس کی تشخیص 5 منٹ سے بھی کم وقت میں کرسکتا ہے۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے بتایا کہ اس ٹیسٹ کو ایئرپورٹس اور کاروباری اداروں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کے لیے استمال کیا جاسکے گا۔
برطانوی یونیورسٹی کو توقع ہے کہ 2021 کے شروع میمں اس ٹیسٹنگ ڈیوائس کی تیاری شروع کرسکے گی اور جبکہ منظورہ شدہ ڈیوائس اس کے 6 ماہ بعد عام دستیاب ہوگی۔
محققین کی جانب سے جاری پری پرنٹ تحقیق کے نتائج کے مطابق یہ ڈیوائس کورونا وائرس کو دیگر وائرسز کے درمیان بھی شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے شعبہ فزکس سے تعلق رکھنے پروفیسر اخیلس کاپانڈیز نے بتایا 'ہمارا طریقہ کار فوری طور پر وائرس کے ذرات کو پکڑتا ہے، یہ ٹیسٹ سادہ، برق رفتار اور کم قیمت کا ہے'۔
ریپڈ اینٹی جین ٹیسٹوں کو بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور معیشت کی دوبارہ بحالی کے لیے کنجی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
اس قسم کے مختلف ٹیسٹ ابھی بھی مختلف ممالک میں استعمال ہورہے ہیں جو تیزی سے نتائج فراہم کرتے ہیں اور لاگت کم ہے، مگر ان کے نتائج مالیکیولر پی سی آر ٹیسٹوں جتنے مستند نہیں ہوتے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ 14 اکتوبر کو جرمنی کی ایک کمپنی سیمنز ہیلتھ نیئرز نے بھی کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کٹ یورپ میں متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم کمپنی کا کہنا تھا کہ اس صنعت کو طلب میں اضافے کے باعث مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔