پاکستان

سندھ ہائیکورٹ: حکومت کو مردم شماری کے نتائج کی جلد تکمیل کا حکم

متعلقہ حکام 2017 کی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے میں سنجیدہ ہیں، معاملہ تکمیل کے قریب ہے، ڈپٹی اٹارنی جنرل

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے وزارت بحری امور اور سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی کو مردم شماری کے نتائج کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 4 نومبر تک پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے سندھ میں بلدیاتی حکومت کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواست کی سماعت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل (ڈی اے جی) کفیل عباسی نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی جانب سے جواب جمع کروایا جس میں کہا گیا تھا کہ متعلقہ حکام 2017 کی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے میں سنجیدہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مردم شماری 2017 کے نتائج کی توثیق کے بغیر اگلا قدم ممکن نہیں، مراد علی شاہ

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے نتائج کو حتمی شکل دینے کے لیے تشکیل دی گئی کابینہ کمیٹی کا آخری اجلاس وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کی سربراہی میں 9 اکتوبر کو وزارت کے کمیٹی روم میں ہوا تھا جس میں 11 اراکین سے شرکت کی تھی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ معاملہ تکمیل کے قریب ہے ساتھ ہی پیشرفت رپورٹ جمع کروانے کے لیے 2 ہفتوں کی مہلت کی درخواست کی۔

سی سی آئی کی جانب سے وزارت بین الصوبائی تعاون کی جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ کمیٹی کا پہلا اجلاس مارچ، دوسرا جولائی جبکہ تیسرا اگست میں ہوا تھا جس میں کمیٹی چیئرمین کی درخواست پر سیکریٹری پارلیمانی امور اور نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی کے چیئرمین بھی شریک ہوئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دوبارہ چیک کرنے اور تصدیق کرنے کے بعد پاکستان ادارہ شماریات فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کے نشاندہی کردہ مردم شماری کے 5 بلاکس کے اعداد و شمار مہیا کرے گا۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن نے سندھ میں حلقہ بندیوں کے عمل کو مؤخر کردی

جس کے بعد کمیٹی کا چوتھا اجلاس 10 ستمبر کو ہوا لیکن وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے مزید پیش رفت رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔

جواب میں کہا گیا کہ چونکہ مردم شماری کے حتمی نتائج کی رپورٹ/تجاویز وزارت منصوبہ بندی میں زیر التوا ہے اس لیے اسے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کرنے کی درخواست کی گئی۔

بینچ نے کہا کہ اس کا حکم وفاقی وزیر علی زیدی اور سیکریٹری منصوبہ بندی تک پہنچایا جائے تا کہ وہ سارے عمل کو تیز کریں اور آئندہ سماعت پر مردم شماری کے نتائج کو حتمی شکل دینے سے متعلق پیش رفت رپورٹ جمع کروائیں۔

اس سے قبل ہونے والی سماعت میں مردم شماری کے کمشنر نے عدالت کو آگاہ تھا کہ حتمی نتائج منظوری کے لیے سی سی آئی بھجوادیے گئے ہیں اور انہی کا اعلان کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19، قانونی چیلنجز کے باعث سندھ میں بلدیاتی انتخابات مؤخر ہونے کا امکان

صوبائی الیکشن کمشنر اور پاکستان ادارہ شماریات کے افسر نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ مردم شماری کے حتمی نتائج جاری ہونے تک بلدیاتی انتخابات ممکن نہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان نے بلدیاتی حکومت کے لیے حلقہ بندیوں کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق حلقہ بندیاں مردم شماری کےن تائج سرکاری طور پر شائع ہونے تک نہیں کی جاسکتیں۔


یہ خبر 14 اکتوبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

پشاور کے چڑیا گھر میں زخمی شیرنی ہلاک

سی سی پی او لاہور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر تحقیقات کا آغاز

میرے لیے کورونا کا تجربہ خوشگوار نہیں رہا، علیزے گبول