پاکستان

کووڈ-19 کی دوسری لہر کی جانب بڑھتا ہوا صوبہ پنجاب

شہر کی کسی گلی میں 2 سے زیادہ کیسز پر اسمارٹ لاک ڈاؤن اور 10 کیسز سے زیادہ کی تصدیق پر مکمل لاک ڈاؤن لگایا جائے گا، سرکاری عہدیدار

لاہور: صوبہ پنجاب آہستہ آہستہ کووڈ 19 کی دوسری لہر کی جانب بڑھ رہا ہے کیونکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے بھر میں وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ اتوار کو سامنے آئے اعداد و شمار کے مطابق صوبے بھر میں 203 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے، جو 15 اگست کے بعد رپوٹ ہونے والی کورونا کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

یاد رہے کہ 15 اگست کو پنجاب میں 210 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ اتوار کو کووڈ 19 کے 5 مریضوں کی موت بھی رپورٹ ہوئی۔

مزید یہ کہ لاہور ایک بار پھر ایک ایسے شہر کے طور پر ابھر رہا ہے جہاں وائرس کے تیزی سے پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ ہے کیونکہ 203 میں سے 106 کیسز لاہور، 16 ملتان اور 10 فیصل آباد میں سامنے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وبا: ملک میں 627 کیسز کا اضافہ، مزید 616 صحتیاب

صحت کے حکام نے رپوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ آنے والے ہفتوں میں کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا کیونکہ سرکاری دفاتر، تعلیمی اداروں، پارکس، مارکیٹوں، بازاروں، سیاحتی مقامات اور شاپنگ مالز میں اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی بدترین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حال ہی میں اسی خدشے کے باعث پنجاب حکومت نے صوبے کے 36 اضلاع میں 856 جگہ ’مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن‘ لگایا جبکہ 7 ہزار 295 افراد کو ان کے گھروں میں ہی قرنطینہ کیا گیا، لاک ڈاؤن کی یہ تجویز کووڈ 19 کے ایک ہزار 235 کیسز کے مثبت آنے کے بعد کی گئی تھی۔

مزید یہ کہ لاہور میں 520 اور راولپنڈی میں 166 مریضوں میں سے 177 کیسز مثبت آنے پر 2 مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز دی گئی۔

علاوہ ازیں ایک سینئر افسر نے بتایا کہ پنجاب کی کابینہ کمیٹی ہنگامی بنیادوں پر پیر کو ایک اجلاس کرنے جارہی ہے تاکہ کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے جبکہ اس اجلاس میں محکمہ صحت اپنی رپوٹ بھی پیش کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور کے 7 علاقوں میں ایک ہفتے کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ

سرکاری افسر کا کہنا تھا کہ اچانک کورونا کے مثبت کیسز میں اضافے سے کورونا وائرس کی دوسری لہر پھیلنے کا خطرہ ہے، پنجاب حکومت اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جاسکتی ہے اور وائرس کے تیزی سے پھیلنے پر مکمل لاک ڈاؤن کا آپشن بھی موجود ہے، اس حوالے سے صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہر کی کسی گلی میں 2 سے زیادہ کیسز کی تصدیق ہونے پر وہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جائے گا اور اگر 10 سے زیادہ کیسز کی تصدیق ہوئی تو مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے گا جس طرح ماضی میں وبا کے عروج پر ہونے پر کیا گیا تھا۔


یہ خبر 12 اکتوبر کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

’کراچی سرکلر ریلوے جلد بحال ہوجائے گی‘

سوشل میڈیا ایپس پر پابندیوں کے باعث پاکستانی ڈیجیٹل انڈسٹری غیر یقینی صورتحال کا شکار

پاکستان ایشیا پیسیفک گروپ کی 'مزید نگرانی' کی فہرست میں برقرار