کراچی: موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹیفکیشن 12 گھنٹے میں واپس
محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹی فکیشن محض 12 گھنٹے کے اندر ہی واپس لے لیا۔
واضح رہے کہ محکمہ داخلہ نے کراچی میں امن و امان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر ایک ماہ کی پابندی عائد کردی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ایک ماہ کیلئے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی
سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر ایک ماہ کے لیے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈاکٹر محمد عثمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں سیکیورٹی کی صورتحال کا از سرنو جائزہ لینے کے بعد موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا حکم واپس لیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 10 اکتوبر کو کراچی میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان اور ان کے ڈرائیور کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس کراچی رینج کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ اس طرح کی اطلاعات ہیں کہ شرپسند عناصر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کرکے شہر کے امن کو خراب کرسکتے ہیں۔
خط میں کہا گیا تھا کہ شہر میں حال ہی میں دستی بم کے حملے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور مذہبی اسکالرز کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہوئے، لہٰذا اسی کو دیکھتے ہوئے شہر میں فوری طور پر ایک ماہ کے لیے ڈبل سواری پر پابندی کی درخواست کی جاتی ہے۔
مزیدپڑھیں: کراچی: جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل قاتلانہ حملے میں جاں بحق
مذکورہ خط کے تناظر میں جاری ہونے والے نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ حکومت اس سے مطمئن ہے کہ امن و امان برقرار رکھنے اور شرپسند عناصر کو روکنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔
سابقہ نوٹی فکیشن کے مطابق حکومت سندھ نے سی آر پی سی کی دفعہ 144 (6) کے تحت کراچی ڈویژن میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی تھی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عادل خان وفاق المدارس کے سابق سربراہ مولانا سلیم خان مرحوم کے صاحبزادے تھے۔
اس واقعے کی تفصیل سے متعلق حکام نے بتایا تھا کہ جامعہ فاروقیہ کے مہتمم ڈاکٹر عادل خان شاہ فیصل کالونی میں ایک شاپنگ سینٹر پر مٹھائیاں خریدنے کے لیے رکے تو مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔