عدالت میں معافی مانگنے کی رضامندی کے بعد پائل گھوش کا ریچا سے معافی مانگنے سے انکار
فلم ساز انوراگ کشیپ کے خلاف 'ریپ' کیس میں نام لیے جانے پر بولی وڈ اداکارہ ریچا چڈھا کی جانب سے دائر ہرجانے کے مقدمے میں بھارتی اداکارہ پائل گھوش نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔
ریچا چڈھا نے پائل گھوش پر ’ریپ‘ واقعے کو بیان کرنے میں اپنا نام لیے جانے پر ایک کروڑ 10 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا ہے۔
ہرجانے کے مقدمے میں پائل گھوش سمیت ایک نیوز چینل اور نام نہاد فلمی ناقد آر کمال کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ممبئی مرر کی رپورٹ کے مطابق پائل گھوش نے بومبے ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ اپنے بیان سے دستبردار ہونے اور معذرت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
تاہم کچھ دیر بعد اداکارہ نے ٹوئٹس کیے کہ وہ کسی سے معافی نہیں مانگیں گی۔
پائل گھوش نے ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ انہوں نے 'معصومیت' سے مبینہ طور پر رچا چڈھا کے خلاف توہین آمیز بیان دیا تھا اور وہ ان کی بہت 'بڑی فالوور' ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عورت ہونے کے ناطے وہ ہمیشہ دیگر عورتوں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں۔
عدالت نے کہا تھا کہ ہتک عزت کا مقدمہ طے ہوسکتا ہے اگر اداکارہ اپنے بیان سے دستبردار ہونے سے اتفاق کرتی ہیں اور معافی مانگتی ہیں جس پر ان کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا اور کہا تھا کہ پائل گھوش، ریچا چڈھا سے غیر مشروط معافی مانگنے کو تیار ہیں۔
بعدازاں پائل گھوش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی مختلف ٹوئٹس میں ریچا چڈھا کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے پر ردعمل دیا۔
مزید پڑھیں: ’ریپ‘ واقعے میں نام لینے پر ریچا چڈھا نے پائل گھوش پر مقدمہ کردیا
پنک ولا کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ نے کہا کہ ان کا ریچا چڈھا سے کوئی لینا دینا نہیں اور خواتین ہونے کے ناطے دونوں کو ایک دوسرے کو سمجھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے میں اپنے یا ر یچا چڈھا کے خلاف غیردانستہ طور پر کوئی ہراسانی نہیں چاہتیں۔
پائل گھوش کا کہنا تھا کہ انصاف کے لیے ان کی جنگ انوراگ کشیپ کے خلاف ہے۔
ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ کسی سے معافی نہیں مانگیں گی، میں نے غلط نہیں کیا نہ ہی کسی کے بارے میں غلط بیان دیا ہے۔
پائل گھوش نے کہا کہ انہوں نے وہ کہا جو فلم ساز انوراگ کشیپ نے انہیں بتایا تھا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ریچا چڈھا کی جانب سے مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد بومبے ہائی کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ پائل گھوش معذرت کرنا چاہتی ہیں اور اپنا بیان واپس لینے کی خواہش مند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'ریپ' الزامات کی تفتیش کے لیے انوراگ کشیپ تھانے طلب
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 20 ستمبر کو پائل گھوش نے ایک بھارتی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ریچا چڈھا، ہما قریشی اور ماہی گل کے نام لیے تھے۔
پائل گھوش نے مذکورہ انٹرویو میں فلم ساز انوراگ کشیپ کی جانب سے خود کو ریپ کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے پر بات کی تھی اور بتایا تھا کہ کس طرح فلم ساز نے انہیں 6 سال قبل 2014 میں استحصال کا نشانہ بنایا۔
پائل گھوش کے مطابق انوراگ کشیپ انہیں اپنے گھر کے ایک کمرے میں لے گئے، جہاں داخل ہوتے ہی فلم ساز نے اپنے کپڑے اتار کر ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ کو کہا کہ آج وہ اس کام کے لیے تیار نہیں ہیں تاہم فلم ساز نے ان کی بات نہ مانی اور وہ ان کے قریب سے قریب تر آگئے، لیکن انہوں نے مسلسل احتجاج کیا کہ وہ کسی بھی کام کے لیے تیار نہیں ہیں۔
پائل گھوش کے مطابق ان کی مسلسل منتوں کے بعد انوراگ کشیپ مان گئے تاہم ساتھ ہی انہوں نے اداکارہ کو وارننگ دی کہ دوسری مرتبہ وہ ذہنی طور پر تیار ہوکر آئیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ سے دوسری بار تیار ہونے کا وعدہ کرکے اجازت لی اور پھر کبھی ان کے پاس نہیں گئیں اور نہ ہی ان کے موبائل پیغامات کا جواب دیا۔
مزید پڑھیں: ’ریپ‘ کیس میں 8 گھنٹے تک تفتیش، انوراگ کشیپ نے تمام الزامات مسترد کردیے
اداکارہ نے اعتراف کیا کہ ان کے پاس انوراگ کشیپ کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں ہے تاہم فلم ساز نے ان کا استحصال کیا تھا۔
پائل گھوش نے دعویٰ کیا تھا کہ انوراگ کشیپ نے انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کے دوران بتایا تھا کہ ریچا چڈھا، ہما قریشی اور ماہی گل جیسی اداکارائیں ایک فون کال پر تیار بیٹھیں رہتی ہیں۔
اگرچہ ابتدائی طور پر پائل گھوش نے انوراگ کشیپ پر ریپ کرنے کا الزام نہیں لگایا تھا تاہم بعد ازاں انہوں نے فلم ساز کے خلاف ریپ کا مقدمہ دائر کروادیا، جس کی ممبئی پولیس تحقیق کر رہی ہے۔
مذکورہ کیس میں انوراگ کشیپ نے ممبئی پولیس کو بیان بھی ریکارڈ کروادیا ہے جب کہ انہوں نے پولیس کو ایسے ثبوت بھی فراہم کیے ہیں، جن سے پتا چلتا ہے کہ واقعے والے دن وہ ملک میں موجود ہی نہیں تھے بلکہ وہ شوٹنگ کے سلسلے میں سری لنکا میں موجود تھے۔