پیمرا کی ’گالا بسکٹ‘ کے اشتہار کے مواد پر نظرثانی کی ہدایت
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان براڈ کاسٹر ایسوسی ایشن (پی بی اے)، پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن (پی اے اے) اور پاکستان ایڈورٹائزرز سوسائٹی (پی اے ایس) کو ’ گالا بسکٹ‘ کے اشتہار کے مواد پر نظرثانی کی ہدایت کردی۔
پیمرا کی جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ سیٹیلائٹ ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی عام مصنوعات جیسا کہ بسکٹس، سرف وغیرہ کے اشتہارات کا مواد ان مصنوعات سے مطابقت نہیں رکھتا۔
اتھارٹی نے کہا کہ یہ رجحان ناظرین میں بے سکونی اور ان کے طرز عمل کو متاثر کرنے میں فروغ دے رہا ہے، یہ نہ صرف عام طور پر شائستگی کے قابل قبول معیارات کی خلاف ورزی ہے بلکہ پاکستانی معاشرے کی سماجی و ثقافتی اقدار کی بھی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں: پیمرا نے ڈراما سیریل 'جلن' پر پابندی لگادی
پیمرا نے کہا کہ اس تناظر میں صارفین سیٹیلائٹ ٹی وی چینلز پر ایسے نامناسب اشتہارات نشر کرنے کی اجازت دینے پر ٹوئٹر ہینڈل، سوشل میڈیا / واٹس ایپ پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی پر تنقید کررہے ہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ ناظرین کا خیال ہے کہ عام مصنوعات جیسا کہ بسکٹس سے متعلق اشتہارات کو ایک ایسے عجیب انداز میں نشر کرنا جس کے ویژیولز ان مصنوعات کے استعمال سے مطابقت نہیں رکھتے اور اس معاملے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔
پیمرا نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی شکایات ہیں کہ مصنوعات کو جان بوجھ کر یا انجانے میں اس طریقے سے پیش کیا جاتا ہے جس سے کنزیمرزم کو فروغ ملتا ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
لہذا پی اے ایس، پی اے اے اور پی بی اے کو ہدایت دی جاتی ہے کہ ان کے اراکین حساسیت سے کام لیتے ہوئے اشتہارات کی تھیمز/ مواد سے متعلق عوام کے تحفظات پر غور کریں اور خاص طور پر ناظرین کے خدشات کو دیکھتے ہوئے اور الیکٹرانک میڈیا (پروگرامز اینڈ ایڈورٹائزمنٹس) کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت ’گالا بسکٹس‘ کے مواد کا دوبارہ جائزہ لیں۔
اتھارٹی نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ایسی تھیمز/ مواد کا روز بروز بڑھتا ہوا استعمال روک دیں جو مصنوعات کی نوعیت سے مطابقت نہیں رکھتا۔
یہ بھی پڑھیں: 'عشقیہ' اور 'پیار کے صدقے' کے نشرِِ مکرر پر پابندی
مزید برآں سیٹیلائٹ ٹی وی چینلز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ نشر ہونے سے قبل اپنی متعلقہ ان ہاؤس مانیٹرنگ کمپنی کی جانب سے ناظرین، ثقافت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور صارفین کو کنزیومرزم کی تباہی سے بچاتے ہوئے اشتہارات کا جائزہ لیں۔
بسکٹ کا یہ اشتہار 2 روز قبل جاری ہوا تھا جو ایک منٹ 37 سیکنڈز پر مشتمل ہے جس میں اداکارہ مہوش حیات موجود ہیں۔
اس اشتہار میں اداکارہ چاروں صوبوں کے لباس اور زبان میں گالا بسکٹ کو پروموٹ کرتی ہوئی نظر آئیں۔
تاہم مذکورہ اشتہار شیئر ہونے کے بعد صحافی انصار عباسی کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا اور انہوں نے پیمرا کی توجہ اس اشتہار کے مواد کی جانب مبذول کروائی تھی۔