حکومت کسی بھی قسم کے ریاست مخالف ایجنڈے کی اجازت نہیں دے گی، وزیر داخلہ
اسلام آباد: اپوزیشن کو ملک بھر میں ریلیاں نکالنے سے روکنے کا اشارہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ بریگیئر (ر) اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ ریاست کسی بھی قسم کے ریاست مخالف ایجنڈے کی اجازت نہیں دے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں ان ریلیوں کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ نواز شریف جو خود ایک مجرم ہیں اور بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہیں اب بیرون ملک بیٹھ کر ریاست مخالف پروپیگنڈے کو فروغ دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن اتحاد 'پی ڈی ایم' کا 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ ’اب جب کہ نواز شریف جانتے ہیں کہ انہیں یا تو لوٹا ہوا مال واپس کرنا پڑے گا یا پھر عدالت کو جوابدہ ہونا پڑے گا تو انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز ایجنڈا شروع کر دیا ہے‘۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’وزیر اعظم عمران خان نے دو سال قبل اپنی ابتدائی تقاریر میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ اگر کسی بھی سیاسی جماعت کو ایسا لگتا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے تو وہ اسی وقت اس پر اعتراض اٹھا سکتے ہیں اب دو سال بعد الیکشن کی شفافیت پر سوال کیوں اٹھایا جا رہا ہے؟ ‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست اتنی کمزور نہیں کہ وہ ان لوگوں کے دباؤ کا شکار ہوجائے گی جنہوں نے سالوں سے ملک کو لوٹا اور اب حقیقت کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’دنیا کی کوئی بھی جمہوریت اپنے اداروں کو بدنام نہیں کرتی ہے‘۔
وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کے مطابق ان ریلیوں سے پاکستان کی بہتری اور جمہوری روایات کا کوئی تعلق نہیں ہے، یہ ریاست مخالف ایجنڈا صرف ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے کیا جارہا ہے جس سے بیرونی اور ملک دشمن عناصر کو ملک کو نقصان پہنچانے کا موقع مل جائے گاـ
یہ بھی پڑھیں: 'اپوزیشن میں رہنے پر اس طرح کے مقدمات بنتے رہتے ہیں'
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف جمہوریت کے ’بہانے‘ کے تحت ریلیاں نکال رہی ہے لیکن کسی بھی طرح یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں اپوزیشن کو یہ جلسے کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے‘۔
بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور اس کے اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہمارا فرض ہے اور اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب اپوزیشن نے 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں اپنی پہلی ریلی کا اعلان کیا ہے۔