پاکستان

شہباز شریف کی گرفتاری، مہنگائی قومی اسمبلی کے اجلاس کا اہم ایجنڈا

شہباز شریف کی گرفتاری کے ایک ہفتے کے بعد اپوزیشن نے اسپیکر اسمبلی کو اجلاس طلب کرنے کا نوٹس جمع کرادیا۔

اسلام آباد: ملک میں سیاسی گہما گہمی میں جہاں اضافہ ہورہا ہے وہیں اپوزیشن کی جماعتوں نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری سمیت 6 نکاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن کے نوٹس کے ساتھ منسلک ایجنڈے سے معلوم ہوتا ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ اپوزیشن ’ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، زیادتی جیسے خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات، زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، 23 کھرب روپے سے زائد گردشی قرضوں میں اضافہ اور پاکستان کے خارجی تعلقات خراب ہونے سے قومی سلامتی کو پڑنے والے خطرات کے معاملات زیربحث لانا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی سے کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس میں 4 ماہ کی توسیع منظور

اجلاس طلب کرنے کے نوٹس میں اپوزیشن کے 125 ارکان کے دستخط موجود ہیں اور اسے آئین کے آرٹیکل 54 (3) کے تحت قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں پیش کیا گیا ہے۔

لاہور میں منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی جانب سے شہباز شریف کی گرفتاری کے ایک ہفتے کے بعد اپوزیشن نے یہ نوٹس جمع کرایا۔

پارلیمانی کیلینڈر کے مطابق قومی اسمبلی کا باقاعدہ اجلاس پیر (5 اکتوبر) کو شروع ہونا تھا جو 16 اکتوبر تک جاری رہنا تھا۔

تاہم حکومت کی جانب سے اجلاس کو طلب نہ کرنے پر اپوزیشن نے مطالبے کا نوٹس پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'آج تک اس قومی اسمبلی میں اہم قانون سازی زبردستی پاس کرائی گئی'

آئین کے تحت اسپیکر اسد قیصر مطلوبہ نوٹس وصول کرنے کے 14 روز کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کریں گے۔

5 اکتوبر کو یہ درخواست منتقل کردی گئی تھی اس لیے اسپیکر کو اجلاس 19 اکتوبر تک طلب کرنا پڑے گا۔

قومی اسمبلی کے معمول کے اجلاس صدر کی جانب سے طلب کیے جاتے ہیں تاہم درخواست پر اجلاس اسپیکر اسمبلی ہی طلب کرسکتے ہیں۔

شادی ہالز، ریسٹورنٹس وائرس کا گڑھ بن رہے ہیں، اسد عمر

حکومت پاناما پیپرز جے آئی ٹی رپورٹ کی مزید جِلدیں کھول سکتی ہے، وفاقی وزیر

جب ٹام کروز کے ٹرین کے سفر کے انداز نے لوگوں کو ڈرا دیا