پاکستان

ستمبر کے مہینے میں تجارتی خسارہ 19.5 فیصد بڑھ گیا

جولائی سے ستمبر تک تجارتی خسارہ 5 ارب 68 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 5 ارب 80 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، رپورٹ

اسلام آباد: پاکستان کا تجارتی خسارہ ستمبر میں 19.49 فیصد اضافے کے بعد 2 ارب 39 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا جبکہ گزشتہ برس کے اسی ماہ کے دوران یہ 2 ارب 10 لاکھ ڈالر تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ برآمدات میں کمی کے رجحان کے باوجود گزشتہ مالی سال اور رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران درآمدات میں کمی نے حکومت کو بیرونی اکاؤنٹس مینیج کرنے میں مدد دی۔

تاہم ادارہ شماریات کے ڈیٹا کے مطابق ستمبر کے مہینے میں درآمدات میں دہرے ہندسوں کا اضافہ دیکھا گیا جس کے نتیجے میں تجارتی خسارے میں جولائی سے ستمبر تک 2.02 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 5 ارب 68 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 5 ارب 80 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ستمبر میں ملکی برآمدات 6 فیصد بڑھ گئیں

تاہم مالی سال 2020 کے دوران تجارتی خسارہ 31 ارب 82 کروڑ ڈالر کی سطح سے کم ہو کر 23 ارب 9 کروڑ 90 لاکھ تک کم ہوگیا۔

وزارت تجارت میں موجود سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے چینی اور گندم درآمد کرنے کی اجازت دینے سے درآمدی بل بڑھ گیا اور تجارتی خسارہ مزید پھیل گیا۔

حکومت نے مقامی سطح پر طلب میں اضافے کو پورا کرنے میں مدد کے لیے یہ اشیا درآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔

اسی عرصے میں حکومت کی جانب سے بجٹ میں متعدد صنعتوں کے لیے خام مال اور نیم تیار شدہ اشیا کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے سے ان کی درآمدات میں بھی اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی علاقائی ممالک کو برآمدات میں 24فیصد کمی

دریں اثنا ستمبر میں درآمدات میں 13.22 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 4 ارب 26 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی جبکہ گزشتہ برس اسی مہینے میں اس کا حجم 3 ارب 76 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا۔

مالی سال 2020 کی پہلی سہ ماہی میں درآمدی بل میں 0.56 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ گزشتہ برس ستمبر کے 11 ارب 19 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر گزشتہ ماہ 11 ارب 26 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

اس کے برعکس برآمدات میں 6.12 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا اور ان کا حجم گزشتہ برس ستمبر کے ایک ارب 76 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے مقابلے گزشتہ ماہ ایک ارب 87 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا۔

اسی طرح جولائی تا ستمبر کے عرصے میں ایکسپورٹ پروسیڈ میں 0.94 فیصد کمی ہوئی اور یہ گزشتہ برس کے اسی ماہ کے 5 ارب 51 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 5 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہی۔

یہ بھی پڑھیں:اگست کے مہینے میں برآمدات میں 20 فیصد کمی

نئے مالی سال کا آغاز ایک مثبت رجحان سے ہوا تھا اور جولائی کے دوران برآمدات میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا تاہم اگست میں ہی یہ 19 فیصد کم ہوگئی۔

ادارہ شماریارت کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت کے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے بعد مارچ تا جون برآمدات میں تیزی سے کمی دیکھی گئی تھی۔

رقم کے اعتبار سے ستمبر میں ایکسپورٹ پروسیڈ میں سالانہ 12.94 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، مالی سال 2020 برآمدات 6.83 فیصد یا ایک ارب 57 کروڑ ڈالر کم ہو کر 21 ارب 40 کروڑ ڈالر رہی جو گزشتہ برس 22 ارب 97 کروڑ ڈالر تھی۔

مئی سے اب تک برآمدات میں واضح اضافہ عالمی خریداروں کی جانب سے ٹیکسٹائل اور کپڑے کے شعبے میں خریداری کی وجہ سے ہوا۔


یہ خبر 6 اکتوبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

نیپال میں پاکستانی سفارتخانے کا عملہ کورونا وائرس سے متاثر

وزیر اعظم کی بچوں کی نامکمل نشوونما کا جامع روڈ میپ تیار کرنے کی ہدایت

وفاق کا گلگت بلتستان کیلئے 5 سالہ ترقیاتی منصوبے کے آغاز کا اعلان