کوئٹہ میں پولیو وائرس کا کیس سامنے آگیا
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے پولیو وائرس کا کیس سامنے آگیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے تصدیق کی کہ کوئٹہ میں 9 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔
انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران والدین نے بچے کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں رواں سال پولیو کے کیسز کی تعداد 21 تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب اور بلوچستان میں پولیو کے 9 کیسز رپورٹ
صوبے کے دارالحکومت کوئٹہ کے ساتھ ساتھ پشین اور قلعہ عبداللہ کے اضلاع، پولیو وائرس سے متعلق حساس قرار دیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل صوبہ پنجاب کے علاقے ہارون آباد میں ایک 18 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
قبل ازیں گزشتہ ماہ صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور میں ایک ماہ کے دوران پولیو وائرس کے 2 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
ضلع بہاولپور میں ایک اور پولیو وائرس کا کیس سامنے آیا تھا اور ایک 8 ماہ کے بچے میں وکٹوریا ہسپتال بہاولپور نے وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔
مزید یہ کہ 17 ستمبر کو یہ بات سامنے آئی کہ ملک کے 2 صوبوں پنجاب اور بلوچستان سے 9 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے جس میں 7 کیسز جاری ویکسین سے ماخود پولیو وائرس ٹائپ ٹو (سی وی ڈی پی وی 2) کے تھے۔
خیال رہے کہ پولیو ایک انتہائی معتدی مرض ہے جو زیادہ تر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، یہ اعصابی نظام پر اثر انداز ہو کر معذوری بلکہ موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
پولیو کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا البتہ ویکسینیشن بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہاولنگر: 18 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تشخیص
ہر مرتبہ جب ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو وائرس سے اس کی حفاظت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
بار بار حفاظتی ٹیکوں نے لاکھوں بچوں کو پولیو سے محفوظ کردیا ہے اور دنیا بھر میں تقریباً تمام ممالک پولیو فری ہوچکے ہیں۔
تاہم دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ہیں جہاں پولیو کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔
جس کے باعث عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو سے متعلق سفری پابندیاں پاکستان پر برقرار ہیں جس کی وجہ سے 2014 سے ہر شخص کے لیے بیرون ملک سفر کے لیے پولیو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ ضروری ہے۔