پاکستان

سیاسی غیر یقینی کی صورتحال کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی

اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز آغاز سے ہی منفی رجحان دیکھا گیا اور 100 انڈیکس 960 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا۔

ملک میں سیاسی غیر یقینی کی صورتحال نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اپنے پلیٹ میں لے لیا اور حصص مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی۔

اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز آغاز سے ہی منفی رجحان دیکھا گیا اور مارکیٹ میں سیاسی میدان میں بےچینی کے اثرات دکھائی دیے۔

تاہم قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار پوائنٹس سے بھی نیچے چلا گیا۔

کاروبار کا اختتام 100 انڈیکس میں 960 پوائنٹس کی کمی پر ہوا، انڈیکس کی بلند ترین سطح 41 ہزار 785 اور کم ترین سطح 40 ہزار 645 پوائنٹس رہی۔

یہ بھی پڑھیں: حصص کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے پر ہم نیٹ ورک کو تشویش

حصص مارکیٹ میں پیر کے روز مجموعی طور پر 40 کروڑ 71 لاکھ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا جن کی مالیت 14 ارب 28 کروڑ سے زائد رہی۔

تجزیہ کار علی اصغر پونوالا نے کہا کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد سیاسی افواہوں کی وجہ سے گزشتہ ہفتے مارکیٹ زیر اثر رہی، جبکہ آج کی خبر نے اس غیر یقینی کی صورتحال میں مزید اضافہ کردیا۔

نیکسٹ کیپیٹل لمیٹڈ کے فیضان منشی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی گرفتاری مارکیٹ میں مندی کی بنیادی وجہ بنی لیکن منافع بندی نے بھی اس میں کردار ادا کیا۔

مجموعی طور پر 382 کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا جن میں سے 56 کی قیمت میں اضافہ، 315 کی قدر میں کمی اور 11 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔