پاکستان

شیخ رشید نے نواز شریف سے 10 سوالوں کا جواب مانگ لیا

نواز شریف نے اے پی سی سے بھارت کے اثر و رسوخ کے حامل ایجنٹ کے طور پر خطاب کیا، امید ہے پیر تک ان سوالوں کے جواب آجائیں گے،شیخ رشید

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے 10 سوالات پوچھتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے بھارت کے ‘اثر و رسوخ کے حامل ایجنٹ’ (انفلیوئنس ایجنٹ) کے طور پر خطاب کیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ کسی شخص نے میری بات پر یہ نہیں کہا کہ میں نے غلط کہا ہے، یہ لوگ کہہ رہے کہ میں نے کسی کے کہنے پر بیان دیا ہے تو میں نے ایسا نہیں کیا ، میں پاک فوج کا جانباز ہوں، میں ان سب لوگوں سے بہت سینئر ہوں، یہ سب مجھ سے جونیئر ہیں یہ مجھے مشورہ نہیں دیتے میں انہیں مشورہ دیتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے یہ 10 سوال اس لیے ہیں کیونکہ آپ نے طوفان کھڑا کردیا ہے، یہ قومی معاملات پر ملاقات کرتے ہیں اور ذاتی ایجنڈوں پر بات کرتے ہیں۔

شیخ رشید کے 10 سوال

انہوں نے کہا کہ میں آج یہ 10 سوال چھوڑ کر جارہا ہوں مجھے امید ہے کہ پیر تک ان کے جوابات مل جائیں گے۔

اس موقع پر سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے 36 برسوں میں عسکری قیادت سے کوئی ملاقات نہیں کی، میں اس روز ملاقات میں موجود تھا اور قوم مجھ پر یقین رکھے میں جھوٹ نہیں بولوں گا۔

مزید پڑھیں: 16 ستمبر کو اپوزیشن استعفے دے دیتی تو عام انتخابات ہو سکتے تھے، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ جس وقت چیف آف آرمی اسٹاف اور کورکمانڈر کراچی جنرل ہمایوں وہاں موجود تھے میں بھی انہی 6، 7 لوگوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا، جنرل قمر جاوید باجوہ نے یہ نہیں کہا کہ میں وہاں آرہا ہوں یا جارہا ہوں، 36 سال میں قمر باجوہ کی محمد زبیر سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

دوران گفتگو ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی فوج اپنی سویلین حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور 16 ستمبر کی ملاقات میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جو سویلین حکومت ہوگی ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ میرے لیے یہ اعزاز ہے کہ میں قمر جاوید باجوہ یا ڈی جی آئی ایس آئی سے ملتا ہوں، وہ لوگ جو اندھیروں میں ملتے ہیں وہ بزدل لوگ ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں کسی ادارے کا ترجمان نہیں ہوں، میں ان سے سینئر اور تجربہ کار ہوں، میں نے 14 وزارتیں کی ہیں جو دنیا میں کسی شخص نے نہیں کیں اور میرے خلاف دنیا میں کوئی بھی شخص نیب میں درخواست دے سکتا ہے۔

شیخ رشید نے ایک اور سوال کے جواب میں اپوزیشن سے متعلق کہا کہ پیپلزپارٹی کسی قیمت پر سندھ سے استعفیٰ نہیں دے گی، مسلم لیگ (ن) کے کئی لوگ استعفی نہیں دیں گے لیکن جو دیں گے وہاں انتخابات کروائیں گے اور میں نے بھی جنوری تک کی تاریخ دی ہے، سب راز سامنے آجائیں گے اور یہ ٹائی ٹائی فش ہوں گے، یہ وہ نہیں جو دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ان کی ‘ملاقاتاں’ کی بات کروں تو ایک مہینے تک ٹی وی پر ہی پھنسا رہوں گا، جبکہ مجھے تو یہ شک پڑ رہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور (ش) میں سے کہیں ط (طوطا لیگ) ہی نہ نکل آئے کیونکہ یہ سارے لوگ استعفیٰ نہیں دیں گے۔

نواز شریف کی تقریر سے متعلق سوال پر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ الطاف حسین تو معلوم شخص تھا لیکن نواز شریف نے تو بھارت کے ‘اثر و رسوخ کے حامل ایجنٹ’ (انفلیوئنس ایجنٹ) کے طور پر خطاب کیا۔

جہانگیر ترین سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انسان کے اوپر کیس مرتے دم تک ختم نہیں ہوتا جب تک عدالت میں ٹرائل نہیں ہو، جہاں اتنے لوگ بھاگے ہوئے ہیں تو اس میں وہ بھی شامل ہوجائیں گے لیکن کیس سے وہ بچ نہیں سکتے۔

انہوں نے کہا کہ میری پارٹی (ش) لیگ تو استعفیٰ دینا نہیں چاہتی وہ بہتری کا راستہ اختیار کرنا چاہتی ہے لیکن مسلم لیگ (ن) اور (م) کا آپس کا اتحاد ہے اور یہ پتھراؤ کی سیاست کی منصوبہ بندی لندن سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ابھی تو ملاقاتوں کا ذکر کیا ہے، ٹیلیفون ڈیٹا آؤٹ کردیا تو قیامت آجائے گی، شیخ رشید

مولانا فضل الرحمٰن سے متعلق انہوں نے کہا کہ میں نے ان کے بیٹے کو یہ پیغام دیا کہ اپنے والد کو کہوں کہ اس ملک میں شیعہ، سنی اتحاد پیدا کرنا ان کے فرائض میں ہے یہ نہ ہو کہ 8 اکتوبر کو کوئی ایسا فساد ہوا تو یہ لوگ روند دیے جائیں گے اور ساری عمر پچھتائیں گے۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ساری قوم کو تقسیم کیے ہوئے لوگ ہیں، میں پورے پاکستان کو کہتا ہوں کہ ملک کی سالمیت اور فوج کے خلاف بات کرنے والوں کو ڈنڈے مارو۔

چینی اور آٹے سمیت 11 چیزوں کے مہنگے ہونے کو تقسیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بات عمران خان سے بھی کہی تھی کہ اور میں چینی اور آٹے پر سبسڈی کرواؤں گا۔

نیا پاکستان ہاؤسنگ کیلئے آئندہ ہفتے سے قرضوں کی ادائیگی متوقع

ایک ماہ میں بہاولپور میں پولیو کا دوسرا کیس سامنے آگیا

راجستھان میں پاکستانی خاندان کا قتل، بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ہندو برادری کا احتجاج