اوکاڑہ: گھر میں ڈکیتی کے دوران خاتون کا 'گینگ ریپ'
اوکاڑہ: دیپالپور کوثر روڈ پر اڈہ ساہلووال کے علاقے میں گھر میں ڈکیتی کے دوران 4 نامعلوم مسلح افراد نے ایک شادی شدہ خاتون کا مبینہ طور پر گینگ ریپ کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گینگ گھر سے نقدی اور دیگر قیمتی سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
دیپالپور صدر پولیس نے 7 مسلح ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 395 اور 376 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
اس حوالے سے گھر کے سربراہ کی جانب سے درج کروائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں مؤقف اپنایا گیا کہ گھر والے صحن میں سورہے تھے تب 7 مسلح افراد گھر میں داخل ہوئے اور انہیں کمرے میں بند کرکے گھر سے نقدی، طلائی زیورات، موبائل فونز، شکایت کنندہ کا شناختی کارڈ اور دیگر قیمتی سامان لے لیا۔
مزید پڑھیں: موٹروے پر مدد کی متلاشی خاتون کا 'ڈاکوؤں' نے 'گینگ ریپ' کردیا
بعد ازاں 4 مسلح افراد نے شکایت کنندہ کی اہلیہ کا مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا اور خاتون سے طلائی زیورات چھین کر وہاں سے فرار ہوگئے۔
واقعے کے بعد جیسے ہی گھر والوں کی جانب سے شور کیا گیا تو مقامی لوگوں نے پولیس کو مطلع کیا جس کے بعد ریپ متاثرہ خاتون کو تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا اور لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے گئے۔
ادھر ریجنل پولیس افسر (آر پی او) طارق عباسی قریشی، ڈسٹرکٹ پولیس افسر عمر سعید ملک اور ایس پی شمس الحق درانی پولیس ٹیمز کے ہمراہ جائے وقوع پر گئے۔
علاوہ ازیں واقعے کی تحقیقات کے لیے دیپالپور ڈی ایس پی اور سی آئی اے اسٹاف ان چارج کے ماتحت 7 پولیس ٹیمز قائم کردی گئیں، جو علاقے کے مجرموں، موبائل فونز کا ڈیٹا اکٹھا کریں گی، ساتھ ہی یہ خاکوں کی تیار کرے گی اس کے علاوہ یہ ملزمان کی سراغ لگانے میں مصروف ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ضلعی پولیس کی جانب سے 'خواتین کے خلاف جرائم ناقابل برداشت' کے عنوان سے ایک منعقد کیا گیا تھا جہاں بتایا گیا کہ رواں سال ضلع میں 651 کیسز رجسٹرڈ کیے گئے جس میں خواتین کے متاثرہ تھیں، تاہم ابھی تک یہ کیسز زیر التوا ہے لیکن ابھی تک کسی کو سزا نہیں ہوئی۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس کو ہدایت کی کہ وہ واقعے کی تفصیلات لیں اور 3 دن میں مجرمان کا سراغ لگائیں۔
خیال رہے گزشتہ چند روز کے دوران ملک میں گینگ ریپ کے واقعات میں خاصہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
20 ستمبر کو سرگودھا میں شوہر اور بچوں کی موجودگی میں 4 مسلح افراد نے خاتون کا مبینہ طور پر گینگ ریپ کرکے زیورات کے علاوہ 20 ہزار روپے بھی لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔
مذکورہ واقعہ مڈھ رانجھا پولیس تھانے کی حدود میں قائم گھلا نامی گاؤں میں پیش آیا تھا، جس کے بارے میں شکایت گزار کا کہنا تھا کہ 4 ڈاکوؤں نے ڈیرہ اسلام ہرال میں اس کے گھر کی دیوار توڑی اور انہیں، ان کی اہلیہ اور بچوں کو چھت پر لے گئے جہاں ان کی اہلیہ کا گینگ ریپ کیا، شکایت گزار کے مطابق ایک ڈاکو کو انہوں نے شناخت کرلیا۔
11 ستمبر کو تحصیل تونسہ کے گاؤں بستی لاشاری میں ایک شادی شدہ خاتون کا 2 مشتبہ افراد نے گھر میں مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا۔
واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق 2 بچوں کی والدہ نے بتایا کہ رات 10 بجکر 45 منٹ پر 2 افراد اس وقت گھر کی دیوار پھلانگ کر داخل ہوئے جب اس کے بچے 2 سالہ بیٹا اور 6 ماہ کی بیٹی سورہے تھے اور انہیں زبردستی گھر کے ایک کمرے میں لے جا کر ریپ کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: اہلِخانہ کی موجودگی میں خاتون کا 'گینگ ریپ'
9 ستمبر کو گجرپورہ کے علاقے میں 2 'ڈاکوؤں' نے مبینہ طور پر ایک خاتون کو اس وقت ریپ کا نشانہ بنادیا جب وہ موٹروے پر اپنی گاڑی میں کچھ خرابی کے بعد مدد کا انتظار کر رہی تھیں۔
واقعے کی تفصیل سے متعلق پولیس عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ 2 مسلح افراد نے خاتون کو اکیلا دیکھا اور اسلحے کے زور پر خاتون اور بچوں کو قریبی کھیت میں لے گئے اور وہاں خاتون کا گینگ ریپ کیا۔
قبل ازیں 7 ستمبر کو پنجاب کے گاؤں پنن وال کی رہائشی لڑکی کو اس کے ماموں زاد بھائی نے اپنے دوستوں کے ہمراہ گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا، پولیس نے 13 ستمبر کو ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔