پاکستان

ڈاکٹر ماہا کیس: ضمانت مسترد ہونے پر ملزمان عدالت سے فرار

ضمانت میں توثیق کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد دونوں ملزمان احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے، وکیل استغاثہ
|

ڈاکٹر ماہا شاہ کی موت سے متعلق کیس میں نامزد 2 ملزمان ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر سیشن کورٹ سے فرار ہوگئے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی ثمینہ غوری نے ملزمان جنید خان اور وقاص حسین رضوی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے درخواستیں مسترد کردیں۔

وکیل استغاثہ عباس رضوی نے ڈان کو بتایا کہ ضمانت میں توثیق کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد دونوں ملزمان احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت سے وقاص پہلے فرار ہوا تاہم کیس کے تفتیشی افسر جنید کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہے، لیکن بدقسمتی سے چند وکلا اور سادہ لباس میں ملبوس دیگر افراد نے جنید کو تفتیشی افسر کی حراست سے چھڑانے میں اس کی مدد کی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جج نے ملزمان کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

دوران سماعت ملزمان کے وکلا خواجہ نوید احمد اور رحمٰن غوث نے عدالت نے جنید اور وقاص کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توثیق کی درخواست کی تھی۔

تاہم وکیل استغاثہ ایڈووکیٹ عباس رضوی نے درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزمان مالی طور پر طاقتور ہیں جو عبوری ضمانت کا فائدہ اٹھا کر ملک سے فرار ہوجائیں گے۔

یاد رہے کہ 18 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک خاتون ڈاکٹر نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔

ابتدا میں پولیس نے کہا تھا کہ کلفٹن کے ایک نجی ہسپتال میں کام کرنے والی نوجوان خاتون ڈاکٹر نے اپنے گھر میں خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔

بعد ازاں پولیس نے ان کے دوست جنید خان، وقاص حسن، ڈاکٹر عرفان قریشی اور دیگر 2 افراد کو قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمے میں نامزد کیا تھا۔

چند ہفتے قبل کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر ماہا کیس میں تفتیشی افسر کی جانب سے حتمی تحقیقاتی رپورٹ جمع کروانے تک ایک ملزم کو کیس سے نکالنے کی ہدایت کی تھی۔

مزید پڑھیں: حتمی تحقیقاتی رپورٹ آنے تک ایک ملزم ڈاکٹر ماہا کیس سے 'ڈسچارج'

11 ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر ماہا شاہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور کر لی تھی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے درخواست پر تحریری فیصلے میں کہا کہ عدالت کو قبر کشائی پر کوئی اعتراض نہیں ہے جبکہ ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم قانون کے مطابق کی جائے۔

عدالت میں کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ماہا کو سر میں بائیں جانب گولی لگی اور دائیں جانب سے خارج ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ مدعی مقدمہ کی درخواست ہے کہ ڈاکٹر نے رپورٹ غلط دی ہے اور ڈاکٹر ماہا کو زہر اور بہت زیادہ منشیات دی گئیں، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ اس مؤقف کی تصدیق کے لیے ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی، پوسٹ مارٹم اور مزید میڈیکل معائنے کی اجازات دی جائے۔