پاکستان

ایف آئی اے کے سابق چیف کی پینشن روکنے کا نوٹی فکیشن معطل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشیر میمن کی پینشن سے متعلق معاملے پر اکاؤنٹنٹ جنرل سے 10 دن میں رپورٹ طلب کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سابق چیف بشیر میمن کی پینشن روکنے کے نوٹی فکیشن کو معطل کردیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بشیر میمن کی پینشن سے متعلق معاملے پر اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیوز (اے جی پی آر) سے 10 دن میں رپورٹ طلب کرلی۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت میں گریڈ ایک سے 16 کی ہزاروں اسامیاں ختم کرنے کا عمل شروع

عدالت نے بشیر میمن کی جانب سے ان کی پینشن کی بحالی اور ریٹائرمنٹ کے بعد کے مراعات سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت سے جواب جمع کروانے کے لیے 4 ہفتے تک کی مہلت مانگی لیکن چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت کو جواب کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پینشن نہیں روکی جاسکتی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ 'آپ نے کس قانون کے تحت پنشن معطل کی؟'

اے جی پی آر آفس کے ایک افسر نے جواب دیا کہ 'سول سروس ریگولیشنز (سی ایس آر) 420 کے تحت پینشن معطل کی گئی تھی'۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب سے بشیر میمن نے استعفیٰ دیا اس کے بعد متعلقہ دفتر نے ان کی پینشن اور ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی مراعات پر اعتراض اٹھایا تھا۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا ماہ مارچ کیلئے جلد پینشن ادا کرنے کا فیصلہ

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس قانون کے تحت پینشن کو روکا نہیں جاسکتا۔

کیس کی مزید سماعت 10 دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔


یہ خبر 17 ستمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

افغان امن مذاکرات میں مدد کے لیے تیار ہیں، ایرانی سفیر

بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر کے الیکٹرک کو سخت سوالات کا سامنا

بیلاروس: اپوزیشن رہنما قومی سلامتی کی خلاف ورزی کی مرتکب قرار