دنیا

برطانیہ: چاقو سے حملوں میں ایک شخص ہلاک، 7 زخمی

واقعات کے بارے میں ابتدائی طور پر معلومات نہیں ہیں کہ آیا یہ دہشت گردی ہیں لیکن عوام انتہائی چوکس رہیں، سیکریٹری خارجہ ڈومینک راب

برطانیہ کے شہر برمنگھم میں چاقو سے حملے میں ایک شخص ہلاک اور 7 افراد زخمی ہوگئے۔

خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق وسطی انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں زخمی ہونے والوں میں دو کی حالت نازک ہے۔

مزیدپڑھیں: لندن برج پر چاقو سے حملہ، پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

ویسٹ مڈلینڈ پولیس نے بتایا کہ 'اب ہم اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں کہ کل رات کے واقعات کے بعد قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ ایک شخص ہلاک جبکہ متعدد مردوں اور عورتوں کو شدید چوٹیں آئیں، واقعے میں 5 افراد زخمی ہوئے۔

برطانیہ کے سیکریٹری برائے خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ ان کے پاس ایسے واقعات کے بارے میں ابتدائی معلومات نہیں ہیں کہ آیا یہ دہشت گردی سے متعلق ہیں یا نہیں لیکن عوام انتہائی چوکس رہیں۔

صبح ساڑھے 12 بجے برمنگھم شہر کے مرکز میں چاقو سے حملوں کی اطلاعات ویسٹ مڈلینڈس پولیس کو ملی تھی۔

پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ اس علاقے میں تھوڑی دیر کے بعد متعدد دیگر وارداتوں کی بھی اطلاعات ملیں۔

مزیدپڑھیں: لندن میں چاقو حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

اتوار کی صبح شہر کے وسط میں واقع تین علیحدہ مقامات، جن میں ہارسٹ اسٹریٹ، ارونگ اسٹریٹ اور ایڈمنڈ اسٹریٹ شامل ہیں، کو پولیس نے گھیر لیا تھا۔

خبررساں ادارے رائٹرز کے ایک عینی شاہد نے ایڈمنڈ اسٹریٹ میں نالے کے پاس چاقو دیکھا۔

ویسٹ مڈلینڈز کے میئر اینڈی اسٹریٹ نے کہا کہ شہر کے وسط میں واقع ہارسٹ اسٹریٹ کے علاقے میں پیش آنے والے واقعات کا تعلق بنتا ہے لیکن ان کے لیے محرکات تاحال نامعلوم ہیں۔

پولیس نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں مذکورہ واقعات کے بارے میں قیاس آرائی کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

ایک عینی شاہد نے 'بی بی سی' کو بتایا کہ اس نے 'متعدد افراد کو ہاتھوں سے لڑائی' کرتے دیکھا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند برس کے دوران برطانیہ کی مختلف ریاستوں میں چاقو سے حملوں کی واردات میں غیرمعمولی اضافہ ہو گیا ہے۔

رواں برس فروری میں پولیس نے مسجد کے معمر مؤذن پر چاقو سے حملے کرنے والے مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

وسطی لندن کی مسجد میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق پولیس نے بتایا تھا کہ 'یہ ملزم کا اقدام قتل تھا'۔

نیوز ویب سائٹ نیو اسٹیٹمنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ بھر میں 2013 سے 2017 تک 167 مساجد کو نشانہ بنایا گیا، تاہم اس کے باوجود مساجد کی سیکیورٹی کے لیے کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

اسی طرح جون میں اسکاٹ لینڈ میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 6 افراد زخمی ہوگئے تھے تاہم پولیس نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

مزیدپڑھیں: لندن: ٹرک سے 39 افراد کی لاشیں برآمد، مشتبہ شخص گرفتار

مذکورہ واقعہ اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو کے وسط میں واقع ہوٹل میں پیش آیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 29 نومبر کو لندن برج پر چاقو بردار شخص کے حملے میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے حملہ آور کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا۔

پولیس نے اسے دہشت گردی کا حملہ قرار دیا جبکہ حملہ آور نے جعلی خودکش جیکٹ بھی پہن رکھی تھی۔

جون 2017 میں بھی لندن برج پر 3 مسلح افراد نے عوام پر گاڑی چڑھا دی تھی جس کے بعد انہوں نے اس کے قریبی علاقوں میں لوگوں پر حملے بھی کیے تھے جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

افغان حکومت نے پیدائشی سرٹیفکیٹ میں والدہ کا نام شامل کرنے کی منظوری دے دی

وبا کے باعث چینی جنگجو لڑکی کی ’مولان‘ آن لائن ریلیز

چین کے پاکستان میں گہرے اسٹریٹجک مفادات ہیں، امریکی رپورٹ