تیل سے آلودہ سمندری پانی سے اپنے بچے کو بچانے والی ڈولفن
درجنوں جزائر کی وجہ سے سیاست کے حوالے سے منفرد حیثیت رکھنے والے جنوب مشرقی افریقہ کے ملک موریشس میں تیل سے آلودہ سمندری پانی سے اپنے بچے کو بچانے کی کوشش کرنے والی ماں کی ویڈیو سامنے آنے پر لوگ حیران رہ گئے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق موریشس کے سمندر میں گزشتہ ماہ 25 جولائی کو جاپان سے آنے والا تیل بردار بحری جہاز ابتدائی طور پر ڈوب گیا تھا اور بعد ازاں وہ دو ٹکڑے ہوگیا تھا۔
بحری جہاز میں 4 ہزار ٹن تیل موجود تھا جو سمندر میں بہہ گیا اور وہ تیل آہستہ آہستہ ساحل پر آگیا، جس سے موریشس میں ماحولیاتی بحران پیدا ہوگیا تھا اور حکومت سمیت ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اداروں اور طلبہ نے مل کر ساحل سمندر کو تیل سے صاف کرنے کا آغاز کیا تھا۔
بھاری مقدار میں تیل کے سمندر میں بہہ جانے سے چھوٹے سے ملک میں سخت ماحولیاتی آلودگی پیدا ہوگئی تھی اور سمندر میں موجود مخلوق کے مرنے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا تھا، جس کے بعد حکومت نے (ماحولیاتی ایمرجنسی) کا اعلان کیا تھا، تاہم تاحال وہاں حکومت کے خلاف سخت اقدامات نہ اٹھانے کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔
سمندر میں بڑی مقدار میں تیل کے بہہ جانے سے جہاں ماحولیاتی آلودگی پیدا ہوگئی، وہیں سمندر میں موجود مخلوق بھی تیزی سے مرنے لگی تھی، جس پر وائلڈ لائف کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں بھی متحرک ہوگئی تھیں۔
تاہم دو روز قبل تیل آلود سمندری پانی سے اپنے بچے کو بچانے والی بے حال ڈولفن کے مرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر کئی افراد نے دکھ اور غم و غصے کا اظہار کیا۔
رائٹرز کے مطابق تیل آلود سمندری پانی سے بچے کو بچانے کی کوشش کرنے والی ڈولفن ماں بھی اس وقت مر گئیں، جب وہ بچے کو بچانے میں ناکام ہوگئی اور ان کا بچہ اس کے سامنے ہلاک ہوگیا۔
بچے کو بچانے کی کوشش کرنے والی ڈولفن کی ویڈیو ریکارڈ کرنے والے ماہی گیروں نے بتایا کہ سمندری پانی میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے تیل کی موجودگی کی وجہ سے ڈولفن ماں خود بھی بے حال ہوچکی تھیں تاہم اس باوجود وہ اپنے بچے کو بچانے کی کوشش کرتی رہیں۔
ماہی گیروں نے بتایا کہ ڈولفن اپنے چھوٹے بچے کو تیرنے میں مدد دے کر تیل آلود پانی سے نکالنے کی کوشش کر رہی تھیں کہ اس کا بچہ آلود پانی کی لہروں میں چل بسا۔
ماہی گیروں کے مطابق بچے کے مر جانے کے کچھ ہی لمحات بعد ڈولفن بھی چل بسیں۔
ماہی گیروں نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ انہوں نے سمندر میں تیل آلود پانی کے اندر 200 کے قریب ڈولفن دیکھیں، جن میں سے 40 کے قریب مر چکی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر باقی بچ جانے والی ڈولفن بھی تیل آلود پانی سے باہر نہ آ سکیں تو وہ بھی مر جائیں گی اور یہ کہ سمندری پانی بہت زیادہ آلودہ ہوچکا ہے۔
ماہی گیروں کا کہنا تھا کہ وہ ڈولفن سمیت مچھلیوں اور دیگر سمندری مخلوق کو بچانے کے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور انہیں سمندری مخلوق کی جانب سے اپنے بچوں کو بچانے کی کوششیں دیکھ کر حیرانی کے ساتھ انتہائی دکھ بھی ہوا۔
مرتے وقت میں بھی اپنے بچے کو بچانے والی ڈولفن کا درد محسوس کرتے ہوئے ایک ماہی گیر کا کہنا تھا کہ انہیں ڈولفن کا بچہ مرنے کے وقت اپنی کم سن بیٹی یاد آئی اور انہوں نے سوچا کہ وہ بھی ڈولفن کی طرح اپنے بچوں کو مشکلات سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
بچے کو تیل آلود سمندری پانی سے بچانے کی کوشش کے دوران مرجانے والی ڈولفن کی ویڈیو سامنے آنے پر دنیا بھر میں موریشس کی حکومت پر غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور حکومت سے سمندری مخلوق کو بچانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔