پاکستان

شدید بارشوں کے سبب سندھ میں جمعہ کو چھٹی کا اعلان

صوبے میں سرکاری، نیم سرکاری اور نجی ادارے بند رہیں گے، ضروری خدمات کرنے والے ادارے کھلے رہیں گے، وزیر اعلیٰ
|

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی بارشوں کے سبب کل بروز جمعہ صوبے میں چھٹی کا اعلان کردیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق جمعہ کو صوبے میں تمام سرکاری، نیم سرکاری اور نجی ادارے بند رہیں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں مسلسل کئی گھنٹوں تک طوفانی بارش، متعدد علاقے زیر آب، 5 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ شہر میں ضروری خدمات کرنے والے ادارے کھلے رہیں گے جن میں بلدیات، صحت، واٹر بورڈ، پی ڈی ایم اے، ریونیو کے دفاتر شامل ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں مون سون کے پانچویں اسپیل کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہر بھر میں پانی جمع ہے اور شہر قائد سمیت صوبے میں کئی مقامات پر سیلابی صورتحال درپیش ہے۔

بارش کے باعث کراچی کی مرکزی شاہراہیں، علاقے، کاروباری مراکز زیر آب آگئے ہیں جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے۔

اس کے علاوہ شہر کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں جس سے ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پڑ ڑہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 2لاکھ 94 ہزار سے زائد کورونا کیسز میں سے 95 فیصد صحت یاب

یہی نہیں بلکہ طوفانی بارش نے شہر میں لوگوں کے گھروں کو ڈبو دیا، اس کے علاوہ سیلابی صورتحال میں کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر رکھے کنٹینرز بھی بہتے ہوئے نظر آئے۔

مزید یہ کہ شہر میں سیلابی صورتحال کے باعث مختلف انڈر پاسز میں بھی پانی بھر گیا۔

کراچی میں آج سب سے زیادہ بارش پی اے ایف فیصل بیس پر ہوئی جہاں 223.5ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ سرجانی ٹاؤن میں 193.1 ملی میٹر بارش ہوئی۔

اس کے علاوہ کیماڑی میں 167.5 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 166.6ملی میٹر، ناظم آباد میں 159.1ملی میٹر، پی اے ایف مسرور بیس پر 148.5ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کی ’انتقامی پالیسی‘ کے پیچھے فوج نہیں ہے، احسن اقبال

کراچی میں لانڈھی کے علاقے میں 121ملی میٹر، اولڈ ایریا ایئرپورٹ میں 109.9، جناح ٹرمینل پر 104.2 ملی میٹر، سعدی ٹاؤن 101.7ملی میٹر، یوینورسٹی روڈ پر 68.2 ملی میٹر اور گلشن حدید میں 49ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ تیز بارش کے باعث کراچی میں تباہ کن صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بارش سے کے باعث ملیر اور سکھن ندی میں طغیانی ہونے سے وہاں کے رہائشی پھنس گئے ہیں لہٰذا ان کا انخلا ضروری ہے۔

انہوں نے کمشنر کراچی کو ہدایت دی کہ مذکورہ علاقوں کے رہائشیوں کو سرکاری اسکولوں میں رکھا جائے۔

علاوہ ازیں سید مراد علی شاہ نے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو اسکول میں کھانا، پانی اور دیگر سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

یہ بھی پڑھیں: 'کراچی میں بارش، نااہلی کی سطح سے براہ راست متناسب ہے'

خیال رہے کہ 21 اگست سے جاری بارشوں کے نئے سلسلے کے باعث شہر کو پہلے ہی سیلابی صورتحال کا سامنا تھا اور 24 اگست (بروز منگل) سے برسنے والی موسلا دھار بارشوں نے شہر کی صورتحال مزید ابتر کردی تھی۔

مون سون کے حالیہ سیزن نے صفائی ستھرائی اور سیوریج کے ناقص نظام میں تباہی مچا رکھی ہے جس سے شہر کے کئی علاقوں میں معمولات زندگی معطل ہیں کئی شاہراہوں پر پانی جمع ہونے کے علاوہ وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

وہیں آج ہونے والی موسلادھار بارش کے بعد سوشل میڈیا پر شہریوں نے سڑکوں اور علاقوں میں پانی کی صورتحال کی ویڈیوز شیئر کیں جبکہ کچھ ویڈیوز میں پانی لوگوں کے گھروں میں بھی دیکھا گیا۔