پاکستان

مسجد میں ویڈیو بنانے کا معاملہ: عدالت نے بلال سعید، صبا قمر کو 3 ستمبر کو طلب کرلیا

دونوں کے خلاف مسجد وزیر خان میں شوٹنگ کرنے پر تھانہ اکبری گیٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
|

لاہور کی سیشن کورٹ نے مسجد وزیر خان میں گانے کی فلمبندی کے مقدمے میں نامزد اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کو 3 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو ان کی گرفتاری سے روک دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج نے اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کی درخواست پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا الزام، بلال سعید اور صبا قمر کے خلاف مقدمہ دائر

دونوں کے خلاف مسجد وزیر خان میں شوٹنگ کرنے پر تھانہ اکبری گیٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

دونوں ملزمان سیکیورٹی خدشات کے باعث عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے۔

ملزمان کے وکلا نے عدالت کے روبرو حاضری سے معافی کی درخواست دائر کی اور مؤقف اختیار کیا کہ دونوں اسٹارز کی جان کو خطرہ لاحق ہے لہٰذا عدالت حاضری معافی کی درخواست منظور کرنے کا حکم دے۔

اس موقع پر مدعی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ ملزمان کا عبوری درخواست میں عدالت میں موجود ہونا ضروری ہوتا ہے اور عدالت حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دونوں کی درخواست ضمانتیں بھی خارج کر دے۔

عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید کی حاضری سے معافی کی درخواست پر کارروائی آئندہ سماعت تک ملتوی کرتے ہوئے دونوں کی عبوری درخواست ضمانتوں میں 3 ستمبر تک توسیع کردی۔

یہ بھی پڑھیں: بلال سعید اور صبا قمر نے مسجد میں ویڈیو شوٹ کرنے پر معافی مانگ لی

دونوں اسٹارز کے خلاف مسجد وزیر خان میں گانے کی شوٹنگ کرنے پر تھانہ اکبری گیٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

دونوں نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ مسجد میں گانے کی شوٹنگ نہیں کی، مسجد کے تقدس کا خیال ہے اور عدالت عبوری درخواست ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔

عدالت 3 ستمبر کو دونوں کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرے گی جبکہ عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید کو اس روز عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو 3 ستمبر تک ان کی گرفتاری سے روک دیا۔

خیال رہے کہ بلال سعید اور صبا قمر کا گانا ’قبول‘ 12 اگست کو ریلیز ہوا، جس میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں فلمائے گئے مناظر شامل نہیں کیے گئے۔

مزید پڑھیں: بلال سعید نے صبا قمر کے ساتھ 'قبول ہے' سے پردہ اٹھا دیا

اس سے قبل گانے کا ایک مختصر ٹیزر جاری کیا گیا تھا، جس میں دونوں کو مسجد وزیر خان میں نکاح کی رسم ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

تاہم ٹیزر کی ایک مختصر ویڈیو کلپ کو سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلال سعید اور صبا قمر پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے مسجد میں رقص کیا اور پس منظر میں موسیقی چلائی۔

ایسے الزامات کے بعد لاہور کے سیشن کورٹ میں بھی دونوں کے خلاف ایکشن لینے کے لیے درخوست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد دونوں پر مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: میوزک ویڈیو کی شوٹنگ پر تاریخی مسجد کے منیجر معطل

عوام کی شدید تنقید کے بعد دونوں نے مسجد میں فوٹوشوٹ کروانے پر معافی مانگتے ہوئے وضاحت کی تھی کہ انہوں نے مسجد وزیر علی خان میں رقص نہیں کیا اور نہ ہی مسجد میں شوٹ کیے گئے مناظر کے دوران پس منظر میں موسیقی چلائی گئی۔

ساتھ ہی دونوں نے مسجد میں شوٹ کیے گئے مناظر کو گانے سے نکالنے کا اعلان بھی کیا تھا اور بعد ازاں جاری کیے گئے گانے میں مسجد میں شوٹ کیا گیا کوئی بھی منظر شامل نہیں کیا گیا تھا۔