پورے براعظم میں گزشتہ 31 دن کے دوران کیسز کی تعداد میں تسلسل سے اضافہ ہوا اور یورپی یونین و برطانیہ میں ہر ایک لاکھ میں سے 37 کی شرح تک پہنچ گیا۔
گزشتہ ہفتے سے اگر حالات بدتر نہیں ہوئے تو بھی کوئی بہتری دیکھنے میں نہیں آئی۔
یورپین سینٹر فار ڈیزیز پریونٹیشن اینڈ کنٹرول (ای سی ڈی سی) کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے بعد کورونا وائرس کی دوبارہ واپسی کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔
ای سی ڈی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ یورپ کے 18 ممالک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ان ممالک میں برطانیہ، آسٹریا، کروشیا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، یونان، آئرلینڈ، اٹلی، لتھوانیا، مالٹا، نیدرلینڈز، ناروے، سلواکیہ، سلوانیہ، اسپین، سوئیڈن اور Liechtenstein شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ اس اضافے کی ایک وجہ ٹیسٹنگ کی شرح بڑھانا بھی ہے مگر مجموعی طور پر ہفتہ وار کیسز کی شرح میں 3 فیصد یا اس سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہسپتال میں علاج کے لیے داخل ہونے والوں اور اموات کا ڈیٹا کچھ بہتر ہے مگر اسے مستحکم قرار نہیں دیا جاسکتا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا 'حال ہی میں ہسپتال اور ائی سی یو میں داخلے کی شرح بلغاریہ، یونان، پولینڈ، رومانہ اور سلواکیہ میں بڑھی ہے، دیگر ممالک میں ایسا اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا، تاہم ڈیٹا کی دستیابی مختلف ہے'۔
اسی طرح 2 ممالک بیلجیئم اور رومانیہ میں اموات کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
اگرچہ کیسز کی تعداد میں اضافے سے یورپ بھر میں اموات کی شرح میں اضافے کی عکاسی نہیں ہوتی مگر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس میں تبدیلی آسکتی ہے کیونکہ نوجوانوں سے یہ وائرس دیگر کی عمر میں منتقل ہوسکتا ہے۔
اسپین نے بھی خیال کی تصدیق کی ہے کیونکہ وہاں حالیہ دنوں میں اموات کی شرح میں اضافے ہوا ہے۔
اسپین کے حکام نے جمعے کو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1199 نئے کورونا وائرس کے کیسز کو رپورٹ کیا تھا۔
یونان میں 14 اگست کو ایک دن میں سب سے زیادہ تعداد میں کیسز کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد متعدد حصوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ دوبارہ کیا گیا تھا۔
فرانس، جرمنی اور اٹلی میں بھی روزانہ کے کیسز کی تعداد میں کئی ماہ بعد اس ہفتے سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اپریل کے بعد اب جرمنی نے ایک دن میں سب سے زیادہ 2 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق کی ہے۔