کھیل

تیسرا ٹیسٹ: انگلینڈ نے پہلے روز 4 وکٹوں پر 332 رنز بنالیے

پاکستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے زیک کرالی نے آؤٹ ہوئے بغیر 171 اور بٹلر نے 87 رنز بنائے۔

زیک کرالی کی شان دار بیٹنگ کی بدولت پاکستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز انگلینڈ نے اپنی پوزیشن مستحکم کرتے ہوئے 4 وکٹوں پر 32 رنز بنالیے۔

ساؤتھمپٹن میں کھیلے جارہے سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس کا زیک کرالی اور جاز بٹلر نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔

پاکستان کے باؤلرز نے اچھا آغاز ضرور کیا اور شروع میں ہی شان مسعود کے عمدہ کیچ کے سبب رورے برنز صرف 6رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے۔

اس کے بعد ڈوم سبلی کا ساتھ دینے زیک کرالی آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے نسبتاً جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 61 رنز کی شراکت قائم کر کے اسکور کو 73 تک پہنچا دیا۔

اس موقع پر یاسر شاہ نے پاکستان کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے 22رنز بنانے والے سبلی کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

کپتان جو روٹ اور کرالی کے درمیان بھی تیسری وکٹ کے لیے 41 رنز جوڑے لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت مزید خطرناک ثابت ہوتی، انگلش کپتان نسیم شاہ کی وکٹ بن گئے۔

ابھی انگلش ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ یاسر شاہ نے اولی پوپ کی وکٹیں بکھیر پر پاکستان کو چوتھی کامیابی دلا دی۔

انگلینڈ کے کپتان کے آؤٹ ہونے کے فوری بعد ایک وکٹ گری لیکن زیک کرالی اور جاز بٹلر نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 205 رنز کا اضافہ کیا اور اس دوران کرالی نے 150 رنز کی اننگز بھی مکمل کی۔

جاز بٹلر نے بھرپور ساتھ دیتے ہوئے نہ صرف اپنی نصف سنچری مکمل کی بلکہ دن کے اختتام پر 87 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے۔

انگلینڈ نے تیسرے ٹیسٹ کے پہلے روز کھیل کے اختتام پر 4 وکٹیں گنوا کر 332 رنز بنا کر اپنی پوزیشن بہتر کرلی۔

کرالی 171 اور جوز بٹلر 87 رنز پر کھیل رہے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ 2، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی ایک،ایک وکٹ لے چکے ہیں۔

اس سے قبل انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ساؤتھ ہیمپٹن میں کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

انگلینڈ کے کپتان کا کہنا تھا کہ یہ وکٹ گزشتہ وکٹ کے مقابلے میں زیادہ خشک ہو گی اور ہم بعد میں اس وکٹ کا فائدہ اٹھائیں گے۔

انگلینڈ نے میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی اور سیم کرن کی جگہ جوفرا آرچر انگلش ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان نے دوسرے میچ کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور اسی کو برقرار رکھا ہے۔

اظہر علی کا کہنا تھا کہ ہم کنڈیشنز کا استعمال کرتے ہوئے جلد وکٹیں لینے کی کوشش کریں گے کیونکہ یہ میچ ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔

پاکستان: اظہر علی(کپتان)، عابد علی، شان مسعود، بابر اعظم، فواد عالم، اسد شفیق، محمد رضوان، یاسر شاہ، محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ۔

انگلینڈ: جو روٹ(کپتان)، ڈوم سبلی، رورے برنز، زیک کرالی، اولی پوپ، جوز بٹلر، کرس ووکس، ڈوم بیس، جوفرا آرچر، اسٹورٹ براڈ اور جیمز اینڈرسن

واضح رہے کہ تین میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کو 0-1 کی برتری حاصل ہے۔