مردہ قرار دیئے جانے کے کئی گھنٹوں بعد معمر خاتون زندہ دریافت
روس میں ایک معمر خاتون کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا مگر وہ کئی گھنٹے بعد انکشاف ہوا کہ وہ تو زندہ ہیں۔
81 سالہ زنیدا کونووا کا 14 اگست کو آنتوں کا آپریشن ہوا تھا اور اس کے بعد ہوش میں لانے کی کوششوں کی ناکامی کے بعد انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔
نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق خاتون کی بھانجی تاتیانہ کولیکوا نے بتایا کہ ان کی خالہ جو 15 منٹ کی کوششوں کے بعد طبی طور پر مردہ قرارر دیا گیا۔
یہ واقعہ مغربی روس کے شہر کورسک میں پیش آیا تھا اور مقامی حکام نے تصدیق کی کہ Gorshechensky سینٹرل ریجنل ہسپتال کے مردہ خانے میں ایک خاتون اچانک بیدار ہوگئی، جہاں سے ایک مقامی ہسپتال کی جانب سے مردہ قرار دیئے جانے پر منتقل کیا گیا تھا۔
واقعے کے بعد جس ہسپتال میں خاتون کی سرجری ہوئی تھی، وہاں کے چیف فزیشن کو معطل کردیا گیا جبکہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے کے بعد زنیدا کونووا کو مردہ خانے منتقل کیا گیا اور لگ بھگ 7 گھنٹے بعد وہاں کے عملے کے ایک فرد یہ دیکھ کر شاک رہ گیا کہ 81 سالہ خاتون فرش پر گری ہوئی ہے۔
عملے کے اس فرد کو یہ دیکھ کر اتنا شدید ذہنی دھچکا لگا کہ وہ بار بار یہ کہتا تھا 'دادی بستر پر جاؤ، دادی چپ ہوجا'۔
واقعے کے بعد وہاں پہنچنے والے طبی عملے کے مطابق وہ شخص اس وقت 'پاگل' ہوگیا جب خاتون نے آگے بڑھ کر اس کا ہاتھ تھام لیا تھا۔
بعد ازاں زنیدا کونووا کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے علاج کے لیے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو مقرر کیا گیا، جبکہ بعد ازاں مزید علاج کے لیے کورسک کے ایک اور ہسپتال میں منتقل کردیا گیا۔
خاتون کی بھانجی نے ایک سنیئر ڈاکٹر سے رابطہ کیا تو اس نے بتایا 'ہمیں غیرمعمولی صورتحال کا سامنا ہے، آپ کی خالہ زندہ ہیں'۔
تاتیانہ کولیکوا نے بتایا 'شروع میں میری خالہ مجھے شناخت نہیں کرسکی یا آپریشن کا یاد نہیں رہا، مگر وہ گھٹنے کے مسئلے پر بات کرتی رہیں'۔
اپنی خالہ کے زندہ ہونے پر خوش ہونے کے ساتھ تاتیانہ کولیکوا نے ڈاکٹروں سے سوال کیا 'آخر ایسا کیسے ہوگیا؟'
ہسپتال کے قائم مقام سربراہ کے مطابق ' تیس منٹ تک مریض کو ہوش میں لانے کی کوششیں کی گئیں، مگر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، جس کے نتیجے میں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا'۔
81 سالہ خاتون کو مردہ خانے میں مردہ قرار دیئے جانے کے بعد ڈیڑھ گھنٹے کے اندر منتقل کیا گیا حالانکہ پروٹوکول کے مطابق ایسا 2 گھنٹے بعد کیا جاتا ہے۔
ہسپتال کے قائم مقام سربراہ کے مطابق 'ہر ایک غلطیاں کرتا ہے، مگر اس واقعے کے بعد ہوش میں لانے والی ماہر کے کیرئیر پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے'۔
دوسری جانب خاتون کے رشتے دار ہسپتال کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔