پاکستان

وزیر خارجہ 'اہم ترین' دو روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

وزیر خارجہ چین میں ہونے والے پاک چین اسٹریٹجک مذاکرات کے دوسرے دور میں شرکت اور پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے، دفتر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پاک چین وزرائے خارجہ کے اسٹریٹجک مذاکرات کے دوسرے دور میں شرکت کے لیے دو روزہ دورے پر چین پہنچ گئے۔

چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق اور چینی وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے حنان ہوائی اڈے پر وزیر خارجہ کا استقبال کیا۔

روانگی سے قبل جاری کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وہ 'چین کے بہت اہم دورے پر جارہے ہیں' اور روانگی سے قبل ان کی وزیر اعظم عمران خان سے بات چیت بھی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں چین کے ایک بہت اہم دورے پر جارہا ہوں، گزشتہ روز اس دورے کے سلسلے میں وزیر اعظم سے گفتگو بھی ہوئی، میرا وفد ملک کی سیاسی اور فوجی قیادت کے مؤقف کی نمائندگی کرے گا'۔

مزید پڑھیں: سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا، جنرل عاصم باجوہ

وزیر خارجہ نے کہا کہ 'مجھے اُمید ہے کہ وزیر خارجہ وانگ یی سے میری ملاقات دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی'۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی جن کے ساتھ وفد میں سینئر عہدیدار بھی شامل ہیں، چین کے صوبے ہینان کا دورہ کریں گے جہاں وہ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے اور اس کے بعد (21 اگست) کو وطن واپسی آئیں گے۔

بیان میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی مذاکرات کے دوران چین کے وفد کی قیادت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک منصوبے کووِڈ 19 سے متاثر نہیں ہوئے، چینی حکام

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'بات چیت کے دوران دونوں فریقین کورونا پر تعاون، دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کریں گے'۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ دورہ پاک چین 'آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ' کو مزید مستحکم کرنے اور چین کے ساتھ متعدد امور پر اسٹریٹجک رابطوں اور ہم آہنگی کو مزید مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا'۔

واضح رہے کہ پاک چین اسٹریٹجک مذاکرات کا پہلا دور مارچ 2019 میں منعقد ہوا تھا جس میں دونوں فریقین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو ہر قسم کے خطرات سے بچانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

فلسطینی سفیر کی گاڑی ضبط کرنے کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

ملک میں سیاحت کے فروغ کیلئے قومی رابطہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ

بیلاروس کے انتخابی نتائج مسترد، یورپی یونین کی پابندیوں کی تنبیہ