پاکستان

علما انتشار پھیلانے والے عناصر سے لاتعلقی کا اظہار کریں، وزیر مذہبی امور

علمائے کرام اور خطیب واقعہ کربلا کے تناظر میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و جبر کو دنیا تک پہنچائیں، پیر نورالحق قادری
|

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں میں کورونا کی وبا سے بچنے کے لیے معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علما انتشار پھیلانے والوں سے لاتعلقی کا اظہار کریں۔

محرم الحرام کے تناظر میں وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کی زیر صدارت علمائے کرام اور دیگر محکموں کا مشاورتی اجلاس وزارت مذہبی امور میں منعقد ہوا۔

مزید پڑھیں:مندر کے معاملے کو بعض مذہبی، سیاسی عناصر نے ایشو بنایا، نورالحق قادری

مشاورتی اجلاس میں وزارت داخلہ، وزارت صحت، ضلعی انتظامیہ، این سی او سی سمیت نمائندہ علمائے کرام و دیگر نے شرکت کی اور محرم الحرام کے اجتماعات میں احتیاطی تدابیر اور مسلکی رواداری کے فروغ کے لیے مشترکہ اعلامیے پر اتفاق کیا۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔

انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر اپنے درمیان محبت، رواداری اور افہام و تفہیم کی فضا قائم کر نے کی کوشش خلوص دل سے کریں گے۔

اعلامیے میں کہا کہ مسلکی تنازعات کو باہمی مشاورت، افہام و تفیہم اور سنجیدہ مکالمے کے اصولوں کی روشنی میں طے کریں گے اور عوامی پلیٹ فارم سے اپنے مخالفین کے خلاف طعن و تشنیع سے مکمل اجتناب کیا جائے گا۔

پیر نورالحق قادری نے کہا کہ کورونا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے محرم الحرام میں ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ علمائے کرام اور خطیب واقعہ کربلا کے تناظر میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و جبر کو دنیا تک پہنچائیں۔

اس سے قبل پیر نورالحق قادری نے علما کو بتایا تھا کہ ملک دشمن عناصر مسلکی تعصب کو ہوا دے کر ملک میں انتشار پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:این سی او سی کا محرم الحرام میں کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ

ان کا کہنا تھا کہ تمام اکابر علمائے کرام عوام میں انتشار پھیلانے والے عناصر سے بیزاری اور لا تعلقی کا اظہار کریں، کسی سوچ اور فکر کو اپنانا غلط نہیں بلکہ دوسروں پر مسلط کرنا غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذاکر اہل بیعت کی مجالس اور عزاداری جلوسوں میں کورونا وبا سے متعلق احتیاطی تدابیر کو لازمی اختیار کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں کورونا وبا کی صورت حال کافی بہتر ہے تاہم معمولی لاپرواہی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں کورونا وبا کے دوران مساجد کھلی رہیں، علما نے ایس او پیز پر مؤثر عمل درآمد کیا۔

علمائے کرام کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی روک تھام اور بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کے لیے حکومتی کوششیں قابل ستائش ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سوشل میڈیا پر غیر ذمہ دارانہ گفتگو اور بیرونی ایجنڈے پر کام کرنے والے عناصر کا محاسبہ ہونا چاہیے۔

سیکریٹری مذہبی امور سردار اعجاز خان جعفر نے بتایا کہ دنیا بھر میں بالخصوص ہمسایہ ملک سے مسلکی منافرت اور نفرت انگیز مواد کی اشاعت کی روک تھام کے لیے وزارت اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:یوم آزادی اور محرم الحرام کیلئے نئے ایس او پیز جاری

ان کا کہنا تھا کہ بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کے لیے تمام مسالک کے علمائے کرام ایک دوسرے کی مساجد اور مدارس کے خیر سگالی دورے کریں۔

خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 10 اگست کو ایک اجلاس میں خبردار کیا تھا کہ اگر محرم الحرام کے جلوسوں کے لیے مرتب قواعد و ضوابط اور ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو کورونا وائرس کے مریضوں میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا تھا کہ محرم کے جلوسوں کے دوران صحت کے بارے میں جامع قواعد و ضوابط وضع کرنے کے لیے علمائے کرام سے معاونت لی جارہی ہے۔

اس سے قبل وفاقی حکومت نے 6 اگست کو کورونا وائرس کے باعث متعارف کرائی گئی پابندیوں اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے مختلف مراحل میں ریسٹورنٹس، مارکیٹوں، تفریحی اور سیاحتی مقامات کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔

پاک-انگلینڈ دوسرا ٹیسٹ میچ بارش کے باعث برابری پر ختم

ضمانت میں توسیع نہ ہونے کی صورت میں نواز شریف کو پیش ہونا پڑے گا، عدالت

سندھ ہائی کورٹ: شوگر کمیشن کی تشکیل اور رپورٹ غیر قانونی قرار