جب مسافر کے فیس ماسک پہننے سے انکار پر طیارے کو منزل بدلنا پڑی
نئے کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں دنیا بھر میں فضائی کمپنیوں کی جانب سے پروازوں کے دوران مسافروں پر فیس ماسک پہننے کی پابندی عائد کی جارہی ہے۔
ایسا نہ کرنے پر انہیں پرواز پر سوار ہونے سے روک دیا جاتا ہے یا دیگر اقدامات کیے جاتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ اسپین میں پیش آیا جہاں Gran Canaria سے میڈرڈ جانے والی پرواز کو اس وقت اپنا رخ بدلنا پڑا جب ایک مسافر نے فیس ماسک پہننے سے انکار کردیا۔
اسپین کی فضائی کمپنی ایئر یوروپا کی اس پرواز کو مالقہ ایئرپورٹ پر اتارا گیا جہاں اس مسافر کو سول گارڈ کے حوالے کردیا گیا۔
یہ واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا تھا اور پرواز کو میڈرڈ میں مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے پہنچنا تھا مگر طیارے میں موجود عملے کی جانب سے بار بار کی جانے والی درخواست کے باوجود مسافر کی جانب سے فیس ماسک پہننے سے انکار پر تاخیر کا شکار ہوگئی۔
اس کے بعد پرواز کو مالقہ ایئرپورٹ پر اتارا گیا جہاں مسافر کو سول گارڈ ایجنٹس کے حوالے کیا گیا جس کے بعد پھر وہ پرواز دوبارہ میڈرڈ کی جانب روانہ ہوئی۔
ایئر یوروپا کی پروازوں میں سفر کرنے والے افراد کے لیے فیس ماسک کا استعمال لازمی قرار دیاو گیا ہے جبکہ کمپنی کی جانب سے دیگر احتیاطی اقدامات جیسے بورڈنگ کے دوران سماجی دوری، ہاتھوں کی صفائی کے لیے جیل اور عملے کے تمام افراد کے لیے فیس ماسکس اور دستانوں کے استعمال پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔
امریکا میں بھی فیس ماسک کے استعمال سے انکار پر متعدد مسافروں کو طیاروں سے اتارا گیا ہے۔
جون میں امریکن ایئرلائنز کی ایک پرواز کے دوران فیس ماسک پہننے سے نکار پر ایک شخص کو طیارے سے اتارا گیا اور عارضی طور پر اس پر پابندی بھی عائد کردی۔
جولائی میں اسی فضائئی کمپنی نے ایک خاتون کو فیس ماسک نہ پہننے پر طیارے سے اتار دیا۔