اچانک کھڑے ہونے پر سر چکرانے لگتا ہے؟
کیا آپ کچھ دیر بیٹھ کر اٹھتے ہیں اور پھر سر چکرانے لگتا ہے؟ یہ ایک موذی مرض کے خطرے کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
طبی جریدے جرنل نیورولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد جن کو بیٹھنے کے بعد اچانک اٹھنے پر سر چکرانے کا سامنا ہوتا ہے، ان میں دیگر افراد کے مقابلے میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والی بیماری ڈیمینشیا کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں لگ بھگ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہ دیکھا گیا کہ کیا آرتھوسٹک پائپوٹینشن کسی فرد کے ڈیمینشیا کے شکار ہونے کے خطرے کی پیشگوئی کرسکتا ہے یا نہیں۔
آرتھوسٹک ہائپوٹینشن میں کسی فرد کا بلڈ پریشر کھڑے ہونے کی صورت میں اچانک نمایاں کمی آتی ہے اور اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جبکہ اس کی سب سے عام علامت کھڑے ہونے پر سرچکرانا ہے۔
اس تحقیق میں 2 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی اوسط عمر 73 سال تھی اور 5 سال تک محققین نے ان کا جائزہ لیا۔
محققین نے ان افراد مختلف تجربات کے دوران کھڑے پونے پر ان کے بلڈ پریشر کو ٹیسٹ اور ایک دماغی ٹیسٹ مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
بلڈ پریشر کو جانچنے کے 2 ذرائع ہیں ایک انقباضی یا شریانوں کا وہ دباؤ جو دل کی دھڑکن اور خون بھرنے سے ہوتا ہے جبکہ دوسرا انبساطی یا شریانوں کا وہ دباؤ جب دل دھڑکنوں کے درمیان آرام کرتا ہے۔
کسی فرد میں بلڈ پریشر کی صحت مند سطح 120 انقباضی اور 80 انبساطی سے کم سمجھی جاتی ہے۔
اس تحقیق میں کسی فرد میں آرتھوسٹک پائپوٹینشن کا شکار کسی ایسے فرد کو قرار دیا گیا جس کا بلڈ پریشر بیٹھنے کے بعد کھڑے ہونے پر 15 انقباضی اور 7 انبساطی کے برابر یا اس سے کچھ زیادہ دریافت کیا گیا۔
اس کے بعد تحقیقی ٹیم نے مشاہدہ کیا کہ ان افراد میں 12 سال کے عرصے میں ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی یا نہیں، جس کے لیے ادویات، ہسپتال کے ریکارڈز یا دماغی افعال کے ٹیسٹ میں کم اسکور کو بنیاد بنایا گیا۔
تحقیق میں شامل 309 افراد میں آرتھوسٹک پائپوٹینشن کا شکار تھے اور 462 میں ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی جس کے لیے مختلف عناصر کو بھی مدنظر رکھا گیا۔
تحقیق ٹیم نے دریافت کیا کہ آرتھوسٹک پائپوٹینشن کے شکار افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں لگ بھگ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیقی تیم کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق مشاہداتی تھی اور اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ آرتھوسٹک پائپوٹینشن ڈیمینشیا کا باعث بنتا ہے، تاہم دونوں کے درمیان تعلق کی متعدد ممکنہ وضاحتیں ہوسکتی ہیں جن میں سے ایک دماغ کی جانب خون کے بہاؤ میں کمی بھی ہوسکتی ہے۔
نتائج کو اس لیے بھی محدود قرار دیا جاسکتا ہے کیونکہ ڈیمینشیا کی تشخیص رسمی اور کلینیکل تجزیے پر مبنی نہیں تھی۔
الزائمرز ریسرچ یوکے کی ریسرچ ہیڈ سارہ اماریسیو جو اس تحقیق کا حصہ نہیں تھی، نے نتائج پر کہا 'تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ دماغ باقی جسم سے الگ ہوکر کام نہیں کرسکتا، اس تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ لو بلڈ پریشر سے ڈیمینشیا بڑھ جاتا ہے، یہ ضروری ہے کہ محققین اس خطرے کے پیچھے چھپے میکنزم کو سامنے لائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحت مند بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ تمباکو نوشی اور الکحل سے گریز، دماغی اور جسمانی طور پر متحرک رہنا، متوازن غذا اور کولیسٹرول کی سطح کو مستحکم رکھنا عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کو صحت مند رہنے میں مدد دیتا ہے۔