آٹھ ہفتوں میں تیسرے بھارتی اداکار کی خودکشی
گزشتہ روز ہی خبر سامنے آئی تھی کہ بھارتی ٹیلی وژن کے اداکار 44 سالہ سمیر شرما نے اپنی رہائش گاہ پر خودکشی کرلی۔
پولیس نے ممبئی کے رہائش سے سمیر شرما کی پنکھے میں لٹکی ہوئی لاش برآمد کی تھی اور خیال کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے مالی مشکلات کے باعث خودکشی کی ہوگی۔
سمیر شرما سے چند دن قبل بھی تامل اداکارہ وجیا لکشمی نے تامل ناڈو کے مقامی سیاستدانوں کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر خودکشی کی کوشش کی تھی تاہم بروقت کارروائی کرکے ان کی زندگی بچالی گئی تھی۔
وجیا لکشمی سے قبل 14 جون کو بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ نے خودکشی کی تھی اور ان کی اچانک خودکشی نے بولی وڈ میں نیا تنازع کھڑا کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: معروف بھارتی اداکار کی گھر سے لاش برآمد
سشانت سنگھ کے مذکورہ اقدام سے چند دن قبل ہی ان کی سابق خاتون منیجر نے بھی خودکشی کرلی تھی اور اب خبر سامنے آئی ہے کہ بھارت کی ایک اور 40 سالہ اداکارہ نے بھی خودکشی کرلی۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق ڈراموں اور بھوجپوری فلموں کی مقبول اداکارہ 40 سالہ انوپما پھاٹک نے بھی ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر خودکشی کرلی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کی ابتدائی تفتیش میں اداکارہ کی جانب سے خودکشی کیے جانے کی تصدیق کردی گئی ہے جب کہ اداکارہ کی رہائش گاہ سے ان کا آخری خط بھی ملا ہے۔
انوپما پھاٹک کا تعلق ریاست بہار کے ضلع پرنیا سے تھا، تاہم وہ شوبز میں کام کرنے کی وجہ سے ممبئی میں شوہر کے ساتھ رہائش پذیر تھیں۔
مزید پڑھیں: ہراساں کیے جانے پر بھارتی اداکارہ کی خودکشی کی کوشش
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اداکارہ نے خودکشی سے ایک روز قبل فیس بک پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی، جس میں وہ دوستوں کی بے وفائی کے شکوے کرتی دکھائی دیں۔
ممکنہ طور پر اداکارہ نے کورونا کی وبا کے باعث پیش آنے والی مالی مشکلات اور قریبی دوستوں کی جانب سے مشکل وقت میں ساتھ نہ دینے اور ان کی جانب سے دغا کرنے پر دل شکستہ ہوکر خودکشی کی۔
انوپما پھاٹک نے اس وقت خودکشی کی جب کہ ان کے شوہر کام کے سلسلے گھر سے دور تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کرلی
انوپما پھاٹک کی خودکشی دو دن میں بھارتی اداکار کی دوسری جب کہ گزشتہ آٹھ ہفتوں میں کسی بھی اداکار کی تیسری خودکشی کی ہے۔
بھارتی شوبز انڈسٹری میں ماضی میں بھی متعدد اداکار و ماڈلز خودکشی کر چکے ہیں اور ایسے واقعات کے بعد انڈسٹری کے بااثر ترین افراد پر سوشل میڈیا پر تنقید بھی کی جاتی رہی ہے۔