پاکستان

پی آئی اے 14اگست سے برطانیہ کیلئے جزوی طور پر فلائٹس شروع کردے گا

پرتگال کی ہوائی کمپنی اور قومی ایئرلائن کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، پی آئی اے ایئربس اے 330 کے ساتھ پروازیں چلائے گی۔

راولپنڈی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کرائے کے طیارے سے 14 اگست سے برطانیہ کے لیے جزوی طور پر اپنی پروازیں دوبارہ شروع کرے گا۔

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے بدھ کے روز کہا کہ پرتگال کی ہوائی کمپنی اور قومی ایئرلائن کے مابین ایک معاہدہ طے پایا ہے۔

مزید پڑھیں: خصوصی پروازوں کے ٹکٹ اسکینڈل سے پی آئی اے کو لاکھوں روپے کا نقصان

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے 300 سے زائد مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش کی حامل ایئربس اے 330 کے ساتھ پروازیں چلائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے پی آئی اے کال سائن اور سلاٹ کا استعمال کرتے ہوئے پروازیں چلانے کے لیے ایک یورپی کمپنی کے طیارے اور عملے کی خدمات حاصل کی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ طیارے میں بیٹھنے کی آرام دہ سیٹوں کے ساتھ ساتھ اکانومی اور بزنس کلاسز بھی ہوں گی۔

عبداللہ حفیظ نے کہا کہ مسافر اس نئے انتظام کے تحت پاکستان سے لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کا سفر کرسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی ممالک کیلئے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی

انہوں نے کہا کہ تمام پروازوں میں سماجی فاصلے پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔

ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے کی ایک پرواز پی کے-9702 14 اگست کو 250 مسافروں کے ساتھ مانچسٹر سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گی۔

15 اگست کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 9785 اسلام آباد سے لندن کے لیے روانہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نشستوں کی بکنگ شروع کردی گئی تھی اور پہلی فلائٹ کی تمام نشستیں بک کر لی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کے طیارے کے حادثے سے قبل کس موضوع پر گفتگو ہورہی تھی؟

ترجمان نے بتایا کہ ایئر لائن پروازوں میں مسافروں کو 45 کلوگرام فی مسافر سامان لے جانے کی سہولت بھی فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی برطانیہ جانے والی پروازوں کی معطلی کے بعد دیگر ایئر لائنز کے کرایوں میں اضافہ ہوا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ پی آئی اے کی پروازیں دوبارہ شروع ہونے کے بعد دیگر ایئر لائنز کے کرایوں میں بھی کمی آجائے گی۔

یہ خبر 6اگست 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔