ہونڈا نے کار، موٹر سائیکل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
کراچی: ہونڈا اٹلس کارس پاکستان لمیٹڈ (ایچ اے سی پی ایل) نے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 60 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کے اضافے کا اعلان کردیا جس کا اطلاق 10 اگست سے ہوگا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے اپنے مجاز ڈیلروں کو لکھے گئے خط میں قیمت میں اضافے کو موجودہ زرمبادلہ کی صورتحال سے منسوب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرح تبادلہ کے اثرات کو مزید برداشت کرنا مشکل ہے۔
سٹی 1.3 مینوئل ٹرانسمیشن اور 1.3 آٹو میٹک ٹرانسمیشن کی قیمت میں بالترتیب 60 ہزار اور 65 ہزار کا اضافہ ہوا جس کے بعد اس کی قیمت 24 لاکھ 49 ہزار اور 26 لاکھ 39 ہزار روپے ہوگئی۔
اسی طرح سٹی 1.5میونئل ٹرانسمیشن اور 1.5 آٹو میٹک ٹرانسمیشن اور سٹی 1.5 ایسپائر مینوئل ٹرانسمیشن اور 1.5 ایسپائر آٹو ٹرانسمیشن کی قیمت میں 70 ہزار روپے کا اضافہ کردیا گیا جس کے بعد یہ بالترتیب 25 لاکھ 29 ہزار، 26 لاکھ 99 ہزار، 26 لاکھ 99 ہزار اور 28 لاکھ 59 ہزار کی ہوگئی۔
ہونڈا کی بی آر وی مینوئل ٹرانسمیشن، بی آر وی سی وی ٹی اور بی آر وی ایس سی وی ٹی کی قیمت 80 ہزار روپے اضافے کے ساتھ بالترتیب 31 لاکھ 59 ہزار، 33 لاکھ 19 ہزار روپے اور 34 لاکھ 79 ہزار روپے طے کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ہونڈا سوک 1.8 وی ٹی ایس آر سی وی ٹی اور 1.8 ایل وی ٹی آئی سی وی ٹی کی قیمت میں بھی 80 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا جس کی قیمت اب 39 لاکھ 79 ہزار اور 37 لاکھ 29 ہزار روپے ہوگئی۔
سوک کے ٹربو آر ایس اور ٹربو اوریل ماڈل کی قیمت میں ہونڈا نے ایک لاکھ روپے کا اضافہ کیا جو اب 46 لاکھ 99 ہزار اور 44 لاکھ 49 ہزار میں دستیاب ہوں گے۔
موٹر سائیکل
اٹلس ہونڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) جو موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ہے، نے یکم جولائی سے ایک ہزار چار سو سے چار ہزار روپے تک کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا جس کا اطلاق 3 اگست سے ہوگا۔
ہونڈا سی ڈی 70، سی ڈی 70 ڈریم ، پرائیڈور اور سی جی 125 کی نئی قیمت 77 ہزار 900 روپے، 83 ہزار 500 روپے، ایک لاکھ 8 ہزار 500 اور ایک لاکھ 29 ہزار 900 روپے ہوگی جو اس سے قبل 76 ہزار 900 روپے، 82 ہزار 500 روپے، ایک لاکھ 7 ہزار 500 روپے اور ایک لاکھ 28 ہزار 900 روپے میں فروخت ہورہی تھی۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے حماد اکرم نے بتایا کہ پانچ ماہ کے دوران سود کی شرح میں 6.25 فیصد کی کمی سے 7 فیصد تک کی کمی سے گاڑیوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے نتیجے میں تجارتی بینک زیادہ سے زیادہ صارفین کو راغب کرنے کے لیے اپنی کار فنانسنگ اسکیموں پر نظر ثانی کر رہے ہیں۔