پاکستان

ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی، بھارتی سفارتکار دفتر خارجہ طلب

28 جولائی کو لائن آف کنٹرول پر کی گئی سیز فائر کی خلاف ورزی کے نتیجے میں 3 شہری زخمی ہوئے تھے۔

آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستان نے بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرادیا۔

سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان نے 28 جولائی کو ایل او سی پر کی گئی سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا جس میں تین معصوم شہری زخمی ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت کے سینئر سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی فائرنگ پر احتجاج

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی پر رخ چری سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں گاؤں اخوری کی رہائشی فریدہ بی بی، عالم بی بی اور سفیر زخمی ہوگئے تھے۔

دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی قابض فورسز ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں شہری آبادی کو آرٹلری فائر، مارٹرز اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔

بیان کے مطابق بھارت نے رواں برس ایک ہزار 823 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 14 شہادتیں ہوئیں اور 138 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے۔

دفتر خارجہ نے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فائرنگ واضح طور پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد کے بھی خلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 2 خواتین زخمی

انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کی خلاف وزی کرتے ہوئے ایل او سی کے اطراف میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں کشیدگی کو ہوا دے کر بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بھارت سے 2003 کے معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ ان واقعات کی تفتیش کرکے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کو برقرار رکھا جائے۔

دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

مزید پڑھیں: بھارتی سفارت کار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

اس سے قبل 17 جولائی کو بھی بھارتی فورسز کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین زخمی ہو گئی تھیں۔

13 جولائی کو بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں عمر رسیدہ خاتون جاں بحق ہوئی تھیں۔

6 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 شہری زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے ایک روز قبل یعنی 5 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوگیا تھا۔