عید کے بعد اپوزیشن کے اے پی سی کے غبارے سے ہوا نکل جائے گی، شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ عید کے بعد اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے غبارے سے ہوا نکل جائے گی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا واضح مؤقف ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے قوانین ملک کے لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کے قوانین، جس پر اپوزیشن سودے بازی کرنا چاہتی ہے وہ ان کے ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ کمیٹی میں اپوزیشن کے جو اراکین ہیں یہ ان کے مفادات کا تصادم ہے کیونکہ ان کے خلاف مقدمات بنے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: نیب، ایف اے ٹی ایف قانون سازی پر بات چیت ڈیڈ لاک کا شکار
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے لیے جو ملک کے قوانین ہیں ان کے لیے اپوزیشن کو این آر او دے دیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کا مقصد اپنے مفادات کا تحفظ کرنا ہے انہیں ملک اور اداروں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے وہ صرف اپنے آپ کو بچانے کے لیے سیاسی دباؤ ڈال رہے ہیں اور عید کے بعد اس غبارے سے ہوا نکل جائے گی۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اے پی سی کرنی ہے کرتے رہیں اور اے پی سی کرنے والے سیاسی طور پر بیروزگار ہوچکے ہیں، ان کا سیاسی ایجنڈا یہی ہے کہ اپنی حکومتوں میں جو کام کیے تھے ان کو تحٖفظ دیں جبکہ نہ ان میں اخلاقی قوت ہے اور نہ ہی عوام ان کی حمایت کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے پی سی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے اور اگر مذاکرات ہوں گے تو ہمارے بنیادی نظریے پر ہوں گے اور یہ تو اسی ہی بات ہوئی کہ جو مجرم ہیں وہ کہیں جیلوں کو بند کردیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس ملک نے بہت نقصان اٹھالیا ہے، ماضی کی حکومتوں نے سیاسی فائدے پہنچانے کے لیے ملک کے مفادات کو قربان کیا ہے، ہماری حکومت یہ کام نہیں کرسکتی اور نہ کرے گی۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں کی مسلم لیگ (ن) سے ملاقات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے موجودہ ایم پیز ہم سے ملاقاتیں کررہے تو انہیں اپنے گھر کا خیال رکھنا چاہیے، ان کے لوگ ہماری قیادت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو سندھ کو سنبھالیں انہوں نے ایک نیشنل پارٹی کو صوبائی بھی نہیں بلکہ علاقائی جماعت بنادیا ہے یہ سہرا انہی کے سر جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کو اپنے نظریے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ ان کا یہی کلچر رہا ہے کہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملک کو قربان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن نے نیب آرڈیننس میں 35 ترامیم تجویز کیں، جو ممکن نہیں، وزیر خارجہ
بل کی منظوری سے متعلق انہوں نے کہا کہ بل پاس ہوجائے گا کیونکہ کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو ملک کے مفادات کو دیکھتے ہیں اور اگر وہ ساتھ نہیں دیں گے تو اپوزیشن بے نقاب ہوجائے گی۔
خیال رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق قانون سازی اور احتساب قوانین میں تبدیلی کے لیے پہلے ہی تاخیر کا شکار بات چیت تعطل کا شکار ہوگئی کیوں کہ دونوں فریقین اپنے اپنے مؤقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
ایک جانب حکومت نے قومی احتساب آرڈیننس میں اپوزیشن کی تجویز کردہ زیادہ تر ترامیم مسترد کردی ہیں تو دوسری جانب اپوزیشن نے حکومت کا پیش کردہ ایف اے ٹی ایف بل موجودہ حالت میں قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔