دنیا

چینگدو میں امریکی قونصل خانہ بند، چین نے کنٹرول سنبھال لیا

چین نے جنوب مغربی شہر چینگدو میں امریکی قونصل خانے کو بند کرتے ہوئے احاطے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

چین نے جنوب مغربی شہر چینگدو میں امریکی قونصل خانے کو بند کرتے ہوئے عمارت کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکا کی جانب سے ہیوسٹن میں چین کا قونصل خانہ بند کیے جانے کے بعد چین نے جوابی اقدام کرتے ہوئے امریکا کو چینگدو میں سفارتخانہ بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: چین کا جوابی اقدام، امریکا کو چینگڈو میں قونصل خانہ بند کرنے کا حکم

دونوں معاشی طاقتوں کے درمیان اس وقت ڈرامائی انداز میں تناؤ میں اضافہ ہوا تھا جب گزشتہ منگل کو امریکی شہر ہیوسٹن کے قونصل خانے میں ملازمین کو صحن کے احاطے میں دستاویزات جلاتے ہوئے دیکھا گیا تھا جس کے بعد انہیں قونصل خانہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔

چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ 'صوبہ سچوان میں چینگدو میں واقع امریکی قونصل خانے کو پیر کی صبح دس بجے تک بند کردیا گیا تھا اور چینی حکام سامنے والے دروازے سے اس عمارت میں داخل ہوگئے تھے'۔

جمعہ کے روز بیجنگ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے امریکا سے اپنا چینگدو قونصل خانہ بند کرنے کو کہا ہے اور امریکیوں کو اسے خالی کرنے کے لیے 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے، واضح رہے کہ امریکا نے چین کو بھی اپنا ہیوسٹن کا قونصل خانہ چھوڑنے کے لیے اتنا ہی وقت دیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے رائٹرز کو ای میل میں بتایا کہ ہم چینی کمیونسٹ پارٹی کے فیصلے سے مایوس ہیں اور چین میں اپنی دوسری پوسٹوں کے ذریعے اس اہم خطے میں لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا چینی قونصل خانہ بند کرنے کا حکم، دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ گئی

پیر کو دن کے وسط میں پولیس نے چینگڈو کی سہولت تک رسائی روکنے والی رکاوٹ کو ہٹا دیا تھا اور درجنوں راہ گیروں نے وہاں رک کر تصاویر اور ویڈیوز بنائی تھیں۔

سڑک پر کھڑے ایک شخص نے اپنے فون سے چینی قومی ترانہ بجایا۔

مذکورہ مقام پر جہاں بڑے بڑے حروف میں امریکی قونصل جنرل لکھا ہوا تھا وہاں داخلی دروازے پر شیٹ لگا کر ایک تختی لگا دی گئی ہے جس سے نام چھپ گیا ہے۔

امریکی سفارتخانے نے اپنے ٹوئٹر فیڈ پر چینی زبان میں ایک ویڈیو جاری کی جس میں کہا گیا کہ چینگدو میں امریکی قونصل خانہ 1985 کے بعد سے سچوان، چونگنگ، گائزو، یونین اور تبت میں امریکیوں اور عوام کے مابین باہمی مفاہمت کو فخر سے فروغ دے رہا ہے، ہم آپ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

اب قونصل خانے پر امریکی پرچم نہیں لہرا رہا اور پیر کی صبح 6 بجکر 18 منٹ پر امریکی جھنڈے کو اتار لیا گیا تھا البتہ فلیگ پول کے اوپر عقاب باقی رہا۔

مزید پڑھیں: سان فرانسکو میں چینی قونصل خانے میں مشتبہ 'محقق' کی پناہ پر نیا تنازع

ویب سائٹ کے مطابق چینگدو قونصل خانہ 1985 میں کھولا گیا تھا اور اس میں 200 کے قریب ملازمین موجود تھے جن میں 150 کے قریب مقامی سطح پر بھرتی کیے گئے افراد تھے، فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا تھا کہ اس کی بندش کے وقت کتنے افراد وہاں کام کررہے تھے کیونکہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد امریکی سفارتکاروں کو چین سے واپس بلا لیا گیا تھا۔

امریکا اور چین کے تعلقات کئی دہائیوں کے بعد بدترین سطح پر پہنچ چکے ہیں جہاں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، کورونا وائرس کی وبا، جنوب چینی سمندر پر چین کے دعوے اور ہانگ کانگ کے سیکیورٹی قوانین جیسے معاملات پر تنازعات جاری ہیں۔