کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، کرنٹ لگنے سے مزید 3 افراد جاں بحق
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے مختلف علاقوں میں آج (بروز پیر) کہیں تیز اور ہلکی بارش ہوئی، جس کے ساتھ ہی شہر لے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی جبکہ کرنٹ لگنے کے مختلف حادثات میں مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔
آج (27 جولائی کو) شہر کے مختلف علاقوں ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، عائشہ منزل، حیدری، ملیر، گلشن اقبال، گلستان جوہر سمیت دیگر علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش ہوئی۔
صبح ہی سے شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بادل چھائے رہے اور حبس کے باعث موسم میں گرمی کی شدت بھی زیادہ محسوس کی جا رہی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی: تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش، حادثات میں دو بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق
تاہم اب بارش سے جہاں موسم خوشگوار ہوگیا ہے تو دوسری جانب سڑکوں پر پانی جمع ہونے اور بجلی کی بندش کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
بارش کے آغاز سے قبل محکمہ موسمیات نے شہر میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے ااور کچھ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی تھی اور ساتھ ہی بتایا تھا کہ اس دوران جنوب مغرب سے ہوائیں بھی چلیں گی۔
علاوہ ازیں محکمہ موسمیات سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق کراچی میں اگلے 2 روز تک ہلکی بارش اور بوندا باندی کے ساتھ مون سون کا تیسرا اسپیل جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 86.2 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی تھی، اس کے علاوہ گلستان جوہر میں 80.88 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 61.9، کیماڑی میں 50.88 ملی میٹر جبکہ جناح ٹرمینل میں 58 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ صدر میں 51 ملی میٹر، پہلوان گوٹھ میں 49.6 ملی میٹر، پی اے ایف بیس فیصل میں 49.2 ملی میٹر، ناظم آباد میں 28 ملی میٹر جبکہ پی اے ایف بیس اور لانڈھی میں 23 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات کی کراچی میں ایک بار پھر تیز بارشوں کی پیش گوئی
علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے پیر کو کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں بارش جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا تھا۔
محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ مون سون کے حالیہ سسٹم کے تحت معتدل بارش اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
کرنٹ لگنے سے مزید 3 افراد جاں بحق
دوسری جانب شہر قائد میں ہونے والی آج کی بارش کے بعد کرنٹ لگنے سے مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد 2 روز میں بارش کے دوران ہونے والے حادثات میں اموات کی تعداد 8 ہوگئی۔
ایس ایچ او موچکو وسیم احمد کے مطابق پیر کی سہ پہر 2 مزدور کرنٹ لگنے سے جان کی بازی ہار گئے۔
انہوں نے بتایا کہ اسپارکو روڈ پر البدر گودام کے اندر بارش کے باعث پانی کھڑا ہوگیا تھا جسے وہاں موجود 4 مزدور موٹر کے ذریعے خشک کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ انہیں کرنٹ لگا، جس سے 2 شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ 2 محفوظ رہے۔
جاں بحق افراد کی شناخت 26 سالہ ناہید جان اور 45 سالہ محمد موسیٰ کے نام سے ہوئی اور ان کا تعلق شہید بینظیر آباد اور خیبرپختونخوا کے علاقے کالا ڈھاکا سے ہے۔
ادھر ایک اور واقعے میں اورنگی ٹاؤن میں ایک 45 سالہ شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
ایس ایچ او پاکستان بازار اقبال حسین تونیو کے مطابق اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے 11 میں غوثیہ چوک پر محمد عیسیٰ نامی شخص موٹر چلانے کی کوشش کر رہا تھا کہ اسے کرنٹ لگا اور وہ انتقال کرگیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ہونے والی بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقے زیر آب آگئے تھے جبکہ کرنٹ لگنے سمیت مختلف حادثات میں 2 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، 6 افراد جاں بحق، بیشتر علاقوں سے بجلی غائب
بارش کے باعث شہر کے پوش علاقوں سمیت متوسط علاقوں میں بھی پانی سڑکوں پر موجود تھا یہی نہیں بلکہ کئی علاقوں میں گٹر اور نالوں کے پانی نے بھی مشکلات میں اضافہ کردیا تھا۔
کراچی میں بارش کے بعد اورنگی ٹاؤن کی صورتحال کافی خراب نظر آئی اور سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر و ویڈیوز میں وہاں نہ صرف بارش کے پانی بلکہ نالوں کا پانی بھی گھروں میں داخل ہوتا دکھائی دیا۔
یہی نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں کچرے اور گندگی و غلاظت سے بھرا ایک ریلا اورنگی ٹاؤن کی ایک گلی سے گزر رہا تھا۔
اس کے علاوہ سماجی و فلاحی تنظیم کے اہلکاروں کو بھی اورنگی ٹاؤن میں پھنسے مکینوں کی مدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز شہر میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد سامنے آنے والی صورتحال کے برعکس صوبائی وزیر نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ شہر کی مختلف سڑکوں پر پانی کی نکاسی کا کام مکمل کردیا گیا ہے۔
ادھر آج ہونے والی بارش کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا کے مطابق سید ناصر شاہ کے ساتھ سیکریٹری بلدیات روشن شیخ، ایم ڈی واٹر بورڈ بھی موجود تھے۔
اپنے دورے کے دوارن سید ناصر شاہ نے شہر کے نشیبی علاقوں میں بارش کے پانی کی نکاسی کے کام کاجائزہ لیا اور جہاں بارش کا پانی موجود تھا وہاں فوری نکاسی کی ہدایت دی۔