پاکستان

کورونا ابھی ختم نہیں ہوا، عوام ایس او پیز پر عمل کریں، اسد عمر

عید پر گلگت بلتستان، آزاد کشمیر جانے میں احتیاط کریں، ہوسکتا ہے وہ وبا کے پھیلاؤ میں اضافے کا بوجھ برداشت نہ کرسکیں، وفاقی وزیر

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے چیئرمین اسد عمر نے کہا ہے کہ عوام اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز(ایس او پیز) پر عمل کریں اور احتیاط کے ساتھ عید منائیں۔

پشاور میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے کہا کہ ملک میں وبا کے پھیلاؤ میں واضح کمی نظر آرہی ہے جبکہ اموات میں بھی کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو محنت کی گئی اس کا نتیجہ نظر آرہا ہے لیکن وبا ابھی تک پورے پاکستان میں موجود ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا سے اتنے لوگ نہیں مرے جتنے ٹریفک حادثات میں مرجاتے ہیں، اسد عمر

وفاقی وزیر نے کہا کہ قربانی سنت ہے اور ہر صاحبِ حیثیت شخص چاہتا ہے کہ وہ قربانی کرے اور یہ ہم سب کا حق اور فرض بھی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ دین نے ہمیں سبق دیا ہے کہ خود کی اور دوسروں کی صحت، روزگار کا خیال رکھا جائے اور ایسا کوئی کام نہ کیا جائے جس سے دوسروں کو کوئی نقصان پہنچے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس لیے بہت ضروری ہے کہ ہم سادگی کے ساتھ عید منائیں اور اس طرح قربانی کریں کہ وبا کے پھیلاؤ میں تیزی نہ آئے۔

'مویشی منڈیوں میں ماسک پہن کر جائیں'

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مویشی منڈیوں میں ماسک پہن کر جائیں اور فاصلہ رکھیں اسی طریقے سے کہیں خریداری کے لیے جائیں تو فاصلہ رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان ہدایات پر عمل کرلیا تو یہ مرحلہ بھی گزر جائے گا اور پاکستان میں اس وقت جو بہتری نظر آرہی ہے وہ خطے میں سب سے زیادہ حوصلہ افزا صورتحال ہے اور انشااللہ عید کے بعد بھی ایسا ہی رہے گا۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ تمام پاکستانیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ احتیاط کے ساتھ اپنی اور اپنے پیاروں کی عید منائیں۔

'گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے علاقوں میں جانے میں احتیاط کریں'

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے دیگر عوام سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے علاقوں کا شمار صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا بھر کے خوبصورت ترین علاقوں میں ہوتا ہے اور لوگ ان علاقوں میں چھٹیاں منانے کے لیے جاتے ہیں لیکن اس سال وہاں جانے میں احتیاط کریں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے اسدعمر نے کہا کہ یہ دور دراز علاقے ہیں وہاں مقامی آبادی کی تعداد کم ہے اور صحت کی سہولیات انہی افراد کے لیے ہے اگر باہر سے بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں اور وبا کا پھیلاؤ بڑھتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ یہ علاقے اس پھیلاؤ میں اضافے کا بوجھ برداشت نہ کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسد عمر نے عیدالاضحیٰ، محرم کے دوران ایس او پیز کی خلاف ورزی پر خبردار کردیا

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے میں اپیل کرتا ہوں کہ اس وقت احتیاط کرلیں اور حالات بہتر ہونے کے بعد سیاحت کے لیے یہ مقامات کھلیں گے تو خیبرپختونخوا کے عوام آپ کی مہمان نوازی کریں گے۔

اسد عمر نے نے کہا کہ کورونا وائرس ختم نہیں ہوا ابھی احتیاط کی ضرورت ہے لہٰذا عوام اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرزپر عمل کریں۔

ایس او پیز عوام کی جانیں بچانے کے لیے ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا کہ ہم نے جو بھی ایس او پیز بنائیں وہ عوام کی جانیں بچانے کے لیے ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عیدالاضحیٰ قریب ہے اور میں چاہوں گا کہ عیدالاضحیٰ سادگی سے مناؤں اور میں نے اپنی کابینہ کے تمام ارکان کو بھی یہی ہدایت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام سے اپیل ہے کہ ایس او پیز پر عمل کریں اور عید سادگی سے منائیں، 'اس وبا میں بہت سے افراد شہید ہوئے تھے' لہٰذا میں یہی چاہوں گا اس عید پر ان کو یاد رکھیں اور غریب طبقے کا بھی خیال رکھیں۔

مزید پڑھیں: کل حالات دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا جیسے کورونا ختم ہوگیا، اسد عمر

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ کھولنے سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے لیکن مسائل صرف اسی شعبے سے وابستہ افراد کے لیے نہیں پیدا ہوئے بلکہ تعلیم کا شعبہ بھی مشکلات کا شکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے طریقے سے کام کرنا ہے اور جو بھی بندشیں لگائی گئی ہیں ان کا مقصد قیمتی جانوں کو بچانا ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 2 اداروں میں تقسیم کرنے کیلئے کوششیں جاری

ہراساں کیے جانے پر بھارتی اداکارہ کی خودکشی کی کوشش

پنجاب اسمبلی میں منظور ہونے والے ’تحفظ اسلام‘ قانون پر تنقید