کووِڈ 19 کے باوجود سعودی عرب، قطر کیلئے برآمدات میں اضافہ
اسلام آباد: وزارت تجارت نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ہے کہ مارچ کے مہینے میں عالمی سطح پر معاشی سست روی کے باوجود کچھ ممالک کے لیے برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برآمدات میں اضافے کے لیے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کے بارے میں متعدد مرتبہ اٹھائے گئے سوالات کے جواب میں وزارت تجارت نے ایوانِ زیریں کو تفصیلات فراہم کیں۔
تفصیلات میں بتایا گیا کہ کووِڈ 19 کے پھیلاؤ کے بعد سعودی عرب اور قطر کے لیے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: جون میں برآمدات کم ہو کر ایک ارب 60 کروڑ ڈالر ہوگئیں
وزارت تجارت کے مطابق کووِڈ 19 کے باوجود سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں اشیا کی برآمدات کی سب سے بڑی منزل بن کر ابھرا اور جون میں سعودی عرب کے لیے برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے مابین باہمی تجارت کا حجم مالی سال 2020 میں 2 ارب 18 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک بڑھ چکا ہے۔
سعودی عرب کے لیے برآمدات میں ہر سال اضافہ دیکھنے کو ملا ہے مالی سال 2017 میں اس کا حجم 33 کروڑ 69 لاکھ ڈالر، مالی سال 2019 میں 34 کروڑ 20 لاکھ 80 ہزار ڈالر تھی جو مالی سال 2020 میں 44 کروڑ 61 لاکھ 80 ہزار ڈالر تک جا پہنچی۔
مزید پڑھیں: جون کی برآمدات کے حوالے سے اعداد و شمار میں تضاد
تاہم سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے جو مالی سال 2018 میں 3 ارب 21 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھی اور مالی سال 2020 میں ایک ارب 73 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہوگئی۔
اسی طرح قطر کے لیے بھی برآمدات میں اضافہ ہوا اور یہ مالی سال 2019 میں 3 کروڑ 93 لاکھ 30 ہزار ڈالر سے بڑھ کر مارچ تا جون کے عرصے میں 5 کروڑ ایک کروڑ 30 ہزار ڈالر ہوگئی۔
گزشتہ کچھ سال کے دوران قطر کے ساتھ پاکستان کی تجارت میں اضافہ ہوا ہے اور مالی سال 2020 میں قطر کے لیے برآمدات میں 36 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: برآمدات میں سست روی کے باوجود تجارتی خسارہ 5 ارب ڈالر کم کرنے کا ہدف
وزارت تجارت کے مطابق عالمی وبا کے باوجود پاکستان کی قطر کے لیے برآمدات میں فروری سے جون تک اضافہ دیکھنے میں آیا اور صرف جون کے دوران یہ 40 فیصد بڑھ گئی۔
اس کے علاوہ قطر نے 2012 میں غیر معیاری چاولوں کی کنسائمنٹ بھیجے جانے کے بعد پاکستانی چاول پر کئی سال سے لگی پابندی بھی ہٹا دی اور اب تک پاکستان قطر کو 4 ہزار ٹن باسمتی چاول برآمد کرچکا ہے۔