کھیل

آئی پی ایل 2020 کا انعقاد متحدہ عرب امارات میں ہونے کا امکان

بی سی سی آئی نے ٹورنامنٹ کی منتقلی اورکھلاڑیوں سمیت ٹیموں کے عہدیداروں کے سفر کے لیے حکومت سے اجازت طلب کی ہے، رپورٹ

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2020 کورونا وائرس کے باعث ملتوی ہوئی تھی تاہم اب ستمبر سے نومبر کے درمیان متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔

مشہور کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق 'بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے 26 ستمبر سے 7 نومبر تک آئی پی ایل کے کا انعقاد کا اشارہ دیا اور پورا ٹورنامنٹ ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات میں کھیلاجارہا ہے'۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس کے باعث آئی پی ایل غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی

رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی حتمی فیصلہ آئی سی سی کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے التوا کے اعلان کے بعد کرے گا جو 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک آسٹریلیا میں شیڈول ہے۔

آئی سی سی 20 جولائی کو اپنے اجلاس میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کے انعقاد کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی۔

کرک انفو کے مطابق بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کی متحدہ عرب امارات منتقلی کے لیے باقاعدہ طور پر بھارتی حکومت سے اجازت کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

بی سی سی آئی نے ٹورنامنٹ کی منتقلی کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں اور ٹیموں کے دیگر عہدیداروں کے سفر کے لیے بھی اجازت طلب کی ہے۔

بی سی سی آئی نے گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں آئی پی ایل کی متحدہ عرب امارات منتقلی پر تبادلہ خیال کیا تاہم بورڈ اب بھی بھارت میں کھیلنے کو ترجیح دے رہا ہے لیکن ملک میں کووڈ-19 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

بھارت میں کورونا وائرس سے پیدا شدہ حالات کو دیکھتے ہوئے متحدہ عرب امارات ہی آئی پی آئی کا اگلا میدان ہوگا۔

خیال رہے کہ بی سی سی آئی نے رواں برس اپریل میں کورونا وائرس کے باعث دیگر کھیلوں کے مقابلے ملتوی ہونے کے بعد آئی پی ایل کو بھی ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ایشیا کپ 2020 ملتوی کرنے کا اعلان، ایونٹ 2021 میں ہوگا

بھارت اس وقت کورونا سے متاثرہ ممالک میں دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں اب تک 26 ہزار اموات ہوچکی ہیں۔

دوسری جانب اماراتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری مبشر عثمانی کا کہنا تھا کہ ' اگر انہوں نے متحدہ عرب امارات کو کھیل کے لیے چنا تو ہم آئی پی ایل کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں'۔

مبشر عثمانی کا کہنا تھا کہ 'ہم پروٹوکول اور آئی پی ایل کی میزبانی کے لیے درکار حکومت اجازت سمیت دیگر متعلقہ تعاون فراہم کریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم بی سی سی آئی سے تحریری تصدیق کے انتظار میں ہیں'۔

انسداد پولیو مہم 20 جولائی سے کووڈ-19 ایس اوپیز کے تحت شروع ہوگی، معاون خصوصی

کیا مچھر کورونا وائرس انسانوں میں منتقل کرسکتے ہیں؟

ایران میں کورونا وائرس سے 3 کروڑ 50 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں، حسن روحانی