یوٹیوب نے کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی ویڈیو ہٹادی
معروف گلوکارہ و موسیقار حدیقہ کیانی نے 13 جولائی کو ترکی کے گلوکاروں علی ٹولگا ڈیمرٹاس اور ٹورگی ایورین کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے 1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گانا جاری کیا تھا۔
حدیقہ کیانی نے ترک گلوکاروں کے ساتھ 'کشمیر سیویتاس' نامی تنظیم کے تحت 13 جولائی 1931 کو ہندو بادشاہ کی جانب سے کشمیر میں شہید کیے گئے 22 افراد اور 15 جولائی 2016 کو ترکی میں فوجی بغاوت کو ناکام بنانے کے دوران جان کا نذرانہ دینے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گانا جاری کیا تھا۔
گانے کا دورانیہ 4 منٹ سے بھی کم ہے جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کی ویڈیوز اور تصاویر کو بھی پیش کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: حدیقہ کیانی کا ترک گلوکاروں کے ساتھ کشمیری شہدا کو خراج عقیدت
ویڈیو میں وزیراعظم عمران خان، صدر عارف علوی سمیت ترک اور آزاد کشمیر کے صدور کی جھلک بھی شامل تھی جبکہ گانے میں آزادی کشمیر کی جدوجہد میں پیش پیش مقبوضہ کشمیر کے مقبول رہنماؤں کو بھی ویڈیو کا حصہ بنایا گیا تھا۔
گانے کو ترک، اردو و کشمیری زبان میں جاری کیا گیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے مقبول ہوگیا تھا۔
تاہم ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے حدیقہ کیانی و ترک گلوکاروں کے گانے کو کاپی رائٹس اور نجی ویڈیوز کے لیبل کے تحت ہٹادیا۔
حدیقہ کیانی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں بھی اس بات کی تصدیق کی کہ یوٹیوب نے بڑی خاموشی اور منظم انداز سے ان کی ویڈیو ہٹادی، تاہم وہ خاموش نہیں بیٹھنے والی، وہ اور کشمیری سیویتاس ویڈیو ہٹائے جانے کے اقدام کے خلاف مسلسل کام کر رہے ہیں۔
اداکارہ نے اپنی اسٹوری میں لکھا کہ انہوں نے گانے کے ذریعے محبت اور امن کا پیغام دیا اور وہ گانے کو ہٹائے جانے پر یوں خاموشی سے نہیں بیٹھنے والیں۔
حدیقہ کیانی نے بتایا کہ جیسے یوٹیوب پر ویڈیو بحال ہوجاتی ہے تو وہ مداحوں کو اس حوالے سے باخبر کریں گی۔
یوٹیوب کی جانب سے حدیقہ کیانی کے چینل سے ویڈیو کو کاپی رائٹس کے تحت ہٹائے جانے کا دعویٰ کیا گیا جب کہ کشیمیری سیویتاس کے چینل سے ویڈیو کو ہٹائے جانے پر پیغام آرہا ہے کہ مذکورہ ویڈیو نجی کردی گئی۔