ہاروی وائنسٹن کا پیسوں کے عوض ’جنسی ہراسانی‘ کا تصفیہ مسترد
بدنام ہولی وڈ پروڈیوسر 68 سالہ ہاروی وائنسٹن نے گزشتہ ماہ 30 جون کو درجنوں ایسی خواتین سے پیسوں کے عوض معاہدہ کرلیا تھا جنہوں نے ان پر مختلف نوعیت کے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے۔
ہاروی وائنسٹن اور درجنوں خواتین کے درمیان ایک کروڑ 90 لاکھ امریکی ڈالر میں تصفیہ طے پایا تھا، جس کی منظوری امریکی عدالتوں سے لینا لازمی تھی۔
معاہدے کے تحت تصفیے کی اجازت امریکا کی وفاقی و بینک رپٹسی عدالت سے لینا لازمی ہوگی۔
اس معاہدے کے تحت ہاروی وائنسٹن کے خلاف درجنوں ایسے سول مقدمات ختم ہوجاتے جو خواتین نے ان کے خلاف دائر کر رکھے تھے۔
ہاروی وائنسٹن کو خواتین کے ریپ الزامات کے تحت مارچ 2020 میں 23 سال کی سزا بھی سنائے جا چکی ہے، تاہم تصفیے کا تعلق پروڈیوسر کی سزا سے نہیں تھا۔
تصفیے کا تعلق ہاروی وائنسٹن کے کسی بھی فوجداری مقدمے سے نہیں تھا بلکہ یہ معاہدہ صرف سول مقدمات سے متعلق تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراساں کا الزام لگانے والی خواتین معاہدہ کرنے کو تیار
ہاروی وائنسٹن کے خلاف ابھی تک امریکا کی متعدد عدالتوں میں سول اور فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں اور مذکورہ تصفیے کے تحت ان کے خلاف تقریبا تمام سول مقدمات ختم ہوجاتے۔
تصفیے کے 10 دن بعد ہی معاہدے میں شامل کم از کم 6 خواتین نے تصفیے کو دھوکا قرار دیتے ہوئے امریکی وفاقی عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ معاہدے کو مسترد کیا جائے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق تصفیے میں درجنوں خواتین میں شامل 6 خواتین نے وفاقی جج سے اپنی درخواست میں اپیل کی تھی کہ ہاروی وائنسٹن سے کیے جانے والے تصفیے کو مسترد کیا جائے۔
خواتین نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ اگرچہ معاہدہ ایک کروڑ 90 لاکھ روپے میں ہوا، تاہم درحقیقت متاثرہ خواتین کو صرف ایک کروڑ 10 لاکھ روپے کی رقم ملی، باقی رقم قانون دانوں کی فیس اور ٹیکس میں کٹ گئی۔
مزید پڑھیں: ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراساں کے مقدمات کا تصفیہ طے
ساتھ ہی درخواست میں کہا گیا کہ معاہدے کے تحت ہر خاتون کو 75 ہزار ڈالر تک کی رقم ملنا تھی، مگر اب حقیقت میں ہر خاتون کو صرف 10 سے 20 ہزار امریکی ڈالر مل رہے ہیں۔
خواتین نے معاہدے کو دھوکا قرار دیتے ہوئے وکیل سے اپیل کی تھی کہ معاہدے کی منظوری نہ دی جائے۔
خواتین کی جانب سے درخواست دائر ہونے کے بعد وفاقی عدالت نے ہاروی وائنسٹن اور خواتین کے درمیان ہونے والے تصفیے کو مسترد کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق وفاقی عدالت کے جج ایلور ہیلسٹین نے ہاروی وائنسٹن اور خواتین کے درمیان 30 جون کو ہونے والے ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے تصفیے کو مسترد کردیا۔
رپورٹ کے مطابق جج نے مختصر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ہاروی وائنسٹن کی جانب سے معاہدے کی رقم سے قانونی فیس کی کٹوتی کرنا شرم ناک ہے۔
رپورٹ کے مطابق جج نے مختصر سماعت میں تصفیے کو منظور کرنے سے انکار کردیا۔