دو قسطیں دیکھنے کے بعد ارطغرل غازی دیکھنا چھوڑ دیا تھا، سید نور
معروف پاکستانی فلم ساز سید نور نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے محض 2 قسطیں دیکھنے کے بعد معروف ترک ڈرامے ارطغرل غازی کو دیکھنا چھوڑ دیا تھا۔
فلم ساز نے نجی ٹی وی جی این این کے کامیڈی شو 'تاروں سے کریں باتیں' میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ترک ڈراما اچھا نہیں لگا۔
فلم ساز نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے کہ جب شہرہ آفاق ترک ڈرامے کی پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر 80 سے زائد قسطیں نشر کی جا چکی ہیں اور مذکورہ ڈراما پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنا چکا ہے۔
ارطغرل غازی کو پی ٹی وی پر وزیر اعظم عمران خان کی خواہش پر اپریل کے آخر سے نشر کیا جا رہا ہے اور اب اس ڈرامے کو ہفتے میں ایک بار سے زائد مرتبہ نشر کیا جا رہا ہے۔
ارطغرل غازی نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنائے اور مذکورہ ڈراما یوٹیوب پر پاکستان میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والا ڈراما بھی بنا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکاروں کے بعد حکومتی شخصیات بھی 'ارطغرل غازی' پر منقسم
ارطغرل غازی کے معاملے پر پاکستانی شوبز شخصیات منقسم بھی دکھائی دیں، متعدد شخصیات ترک ڈرامے کو پی ٹی وی پر نشر کرنے کی مخالف نظر آئیں، تاہم کئی شخصیات نے غیر ملکی ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔
جن شوبز شخصیات نے ارطغرل غازی کو پی ٹی وی پر نشر کرنے کی مخالفت کی، ان شخصیات کا کہنا تھا کہ وہ ترک ڈرامے کے مخالف نہیں بلکہ اسے سرکاری ٹی وی پر چلانے کے مخالف ہیں۔
تاہم کچھ شوبز شخصیات نے تو ارطغرل غازی کو ہی بیکار ڈراما قرار دیا اور ایسی ہی شخصیات میں فلم ساز سید نور بھی شامل ہیں۔
سید نور نے 10 جولائی کو جی این این کے پروگرام 'تاروں سے کریں باتیں' میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے ایک سال قبل ارطغرل غازی کی 2 قسطیں نیٹ فلیکس پر دیکھی تھیں۔
مزید پڑھیں: اداکاروں کے بعد حکومتی شخصیات بھی 'ارطغرل غازی' پر منقسم
فلم ساز نے بتایا کہ انہیں ترک ڈراما اچھا نہیں لگا، جس وجہ سے انہوں نے ڈرامے کی مزید قسطیں دیکھنا چھوڑ دی تھیں۔
سید نور کے مطابق ارطغرل غازی کی ٹیم کے پاس 4 ہی گھوڑے ہیں، جنہیں دونوں جانب سے دکھایا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں فلم ساز نے کہا کہ اگر انہیں موقع ملے تو وہ محمد بن قاسم پر فلم بنائیں گے، جس میں وہ اس وقت کو دکھائیں گے جب یہاں اسلام نہیں پھیلا تھا اور وہ یہ دکھانے کی کوشش کریں گے یہاں اسلام کیسے آیا؟
فلم ساز نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ حالیہ دنوں میں سیرت النبی ﷺ پر کتاب پڑھ رہے ہیں، جسے پڑھنے کے دوران انہیں بہت ساری نئی باتیں معلوم ہو رہی ہیں۔